جموں//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ موجودہ انتخابات میں اُن طاقتوں کو مسترد کرنا لازمی بن گیا ہے جو لوگ نفرت اور زہر پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کررہے ہیں۔
عمرنے کہاکہ جو لوگ ہمارے بھائی چارے کو زک پہنچانا چاہتے ہیں ، جو لوگ ہمیں مذہبی ، علاقائی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں انہیں مسترد کرنا ناگزیر بن گیا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار عمر این سی نائب صدر نے خط پیر پنچال میں انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے عوام سے گذارش کی کہ وہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور سوچ سمجھ اور سوجھ بوجھ کیساتھ اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں۔ان کاکہنا تھا’’ جن لوگوں نے گذشتہ ۱۰سال سے جموں کشمیر کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لاکھڑ اکیا ہے اُن کی سازشوں کو ناکام بنانا انتہائی ضروری ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج جموں کشمیر کے حالات غیر ہیں، کشمیر تو چھوڑیئے آج جموں کے ہرکونے میں حالات بدتر ہورہے ہیں، جن علاقوں میں ۲۰۱۴سے قبل ملی ٹنسی کا نام نہیں وہاں آج آئے روز حملے ہوتے ہیں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا جاتاہے ۔ چناب ویلی ہو، خطہ پیرپنچال ہو یا جموں نیز جموں صوبہ کے ہر ایک ضلع میں ملی ٹنسی سے متعلق واقعات اب معمول بن کر رہ گیاہے ۔
عمر نے کہا کہ پچھلے ۱۰سال دورِ حکومت میں بی جے پی نے ملی ٹینسی کو نیا جنم دیا اور جب کوئی ان سے اس سے متعلق سوال کرتا ہے تو وہ اس کا جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔’’ بس یہ بی جے پی والے ہمیں باٹنے میں لگے ہوئے ہیں ‘ان کی یہی کوشش ہے کہ کسی طرح سے ہم تقسیم ہوجائیں اور یہ لوگ ہم پر پھر سے راج کرکے یہاں اپنی تاناشاہی راج چلاتی رہے ‘‘۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے عزم کیا ہے کہ حکومت میں آنے کی صورت میں ہم لوگوں کو ہر سطح پر راحت پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کریںگے ۔’’ ہم نے اپنے منشور میں ایک لاکھ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ، ہم نے مفت راشن کوٹا کو دوگنا اور چینی و مٹی کے تیل کی سپلائی پھر سے بحال کرنے کا عہد کیاہے ‘‘۔
عمر کے مطابق ’’ہم نے بجلی فیس میں راحت کیلئے ۲۰۰یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ، ہم نے پانی پر فیس ختم کرنے وعدہ کیاہے ، ہم نے یونیورسٹی سطح تعلیم کو واپس مفت کرنے کا وعدہ کیاہے ، ہم ڈیلی ویجروں کی مستقلی اور سوشل ویلفیئر سکیموں کی بحالی کیساتھ ساتھ مہنگائی پر قابوپانے کیلئے ایک لائحہ عمل مرتب دیاہے اور اسے اپنے منشور میں شامل کیا ہے ۔‘‘