جموں//
جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں بدھ کو تقریباً۵۹ فیصد پولنگ درج کی گئی جو گزشتہ سات انتخابات میں سب سے زیادہ ہے۔
چیف الیکٹورل آفیسر(سی ای او) پی کے پولے نے کہا کہ پولنگ پرامن طریقے سے مکمل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار عارضی ہیں اور دور دراز علاقوں اور پوسٹل بیلٹ سے حتمی رپورٹ موصول ہونے کے بعد جزوی اضافہ ہوسکتا ہے۔
انتخابات کے پہلے مرحلے میں سات اضلاع ‘اننت ناگ‘پلوامہ ‘شوپیاں‘کولگام ‘ ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن کی۲۴ نشستوں کا احاطہ کیا گیا۔ ان میں سے۸حلقے جموں ڈویژن میں اور ۱۶سیٹیں جنوبی کشمیر کے علاقے میں ہیں۔
شام چھ بجے پولنگ ختم ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پولے نے کہا کہ انتخابات بغیر کسی ناخوشگوار واقعہ کے پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے۔
سی ای او کے مطابق ضلع اننت نا گ کے سات اسمبلی حلقوں میں مجموعی طور پر ۱۷ء۵۴ فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ڈوڈہ کے تین حلقوں میں۳۳ء۶۹‘ کشتواڑ کے تین حلقوں میں ۲ء۷۷‘کولگام کے تین حلقوں میں ۵۷ء۶۱‘ پلوامہ کے ۴ حلقوں میں ۰۳ء۴۶‘ رام بن کے دو حلقوں میں۷۱ء۶۷ جبکہ شوپیاں کے دو اسمبلی حلقوں میں مجموعی طور پر ۶۴ء۵۳ فیصد ووٹنگ درج ہوئی۔
سی ای او نے کہا کہ کچھ پولنگ اسٹیشنوں سے ہاتھا پائی یا جھگڑے کے کچھ معمولی واقعات کی اطلاعات ہیں لیکن ’کوئی سنگین واقعہ‘ پیش نہیں آیا جس کی وجہ سے دوبارہ رائے شماری پر مجبور کیا جا سکتا ہو۔
پولے نے کہا’’گزشتہ سات انتخابات ، چار لوک سبھا انتخابات اور تین اسمبلی انتخابات میں ۵۹ فیصد ووٹنگ فیصد سب سے زیادہ ہے‘‘۔ انہوں نے رائے دہندگان کے ٹرن آؤٹ میں اضافے کی وجہ مختلف عوامل کو قرار دیا جس میں سیکورٹی کی بہتر صورتحال، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی فعال شرکت اور محکمہ کی طرف سے مہم شامل ہے۔
سی ای او نے کہا کہ کشتواڑ ضلع میں سب سے زیادہ۷۷ فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی جبکہ پلوامہ ضلع میں سب سے کم۴۶ فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی۔
پولے نے امید ظاہر کی کہ ۲۵ستمبر اور یکم اکتوبر کو بقیہ دو مرحلوں میں بھی زیادہ پولنگ فیصد دیکھنے کو ملے گی۔
آج کے مرحلے میں۶۶ء۵لاکھ نوجوانوں سمیت تقریباً ۲۷ء۲۳لاکھ لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے جو الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں۲۱۹امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرتے ۔
۵؍اگست۲۰۱۹ کو دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلا اسمبلی الیکشن ہے جس کے پر امن انعقاد کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح کہا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی میں ان تمام حلقوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں اور جمہوریت کے تہوار کو مضبوط کریں۔
مودی نے کہا کہ میں خاص طور پر نوجوان اور پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے آغاز پر جموں و کشمیر کے عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مضبوط ارادے والی حکومت ہی شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے کے لئے دہشت گردی سے پاک جموں و کشمیر تشکیل دے سکتی ہے۔
شاہ نے کہا کہ مضبوط ارادے والی حکومت ہی دہشت گردی سے پاک جموں و کشمیر بنا سکتی ہے، وہاں کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر سکتی ہے اور ترقیاتی کاموں میں تیزی لاسکتی ہے۔
وزیر داخلہ کاکہنا تھا ’’ آج جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے جا رہے رائے دہندگان سے میری اپیل ہے کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈال کر ایک ایسی حکومت تشکیل دیں جو یہاں کے نوجوانوں کی تعلیم، روزگار، خواتین کو بااختیار بنانے اور خطے میں علیحدگی پسندی اور اقربا پروری کے خاتمے کے لیے پرعزم ہو‘‘۔