سرینگر//
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پیر کے روز شدید ژالہ باری اور سمندری طوفان جیسی ہوائیں چلتی ر ہیں، جس سے کئی گاؤوں میں سیب کی فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
یہ طوفان سہ پہر تین بجے سے شام ساڑھے چار بجے تک جاری رہا اور اس کے نتیجے میں ۸۸ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جس کے نتیجے میں تباہی پھیل گئی۔
کولگام کے چیف ہارٹیکلچر آفیسر محمد رمضان وار نے کہا کہ ژالہ باری سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔
وار نے کہا’’سیب کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کو جمع کرنے کیلئے کئی ٹیموں کو کام سونپا گیا ہے اور شام تک ہم صحیح نقصان کا اندازہ لگانے کے قابل ہو جائیں گے‘‘۔
کولگام کے گاؤں بون کھانڈی پورہ میں سینکڑوں سیب کھیتوں میں بکھرے ہوئے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق ۳۰ سے۵۰ فیصد فصل درختوں سے گر گئی ہے۔
گاؤں کے سربراہ عابد حسین نے کہا کہ سیب کی فصل پر منحصر۹۰ کنبوں کو اس آفت کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ متاثرہ باغبانوں کیلئے مناسب معاوضہ منظور کریں۔
ایک باغ کے مالک ‘ عبدالاحد ایتو نے بتایا کہ شدید ژالہ باری کی وجہ سے ان کی پوری فصل سے سیب گر گئے ہیں۔محمد پورہ، یتی پورہ اور اریح سمیت آس پاس کے کئی گاؤوں میں نقصان کی اطلاع ملی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں نیلو، سہپورہ، پریوان، آریہ، اوہتو، اوڈورا، گڈیہاما، بمرتھ، کے ہالن، اوکی، محمد پورہ، محی پورہ، تینگل، کھی، جوگی پورہ، کتراسو، قادر، چیک ہاجن، درد کوٹ، صوفی پورہ اور اکی پورہ شامل ہیں۔
ژالہ باری نے علاقے میں سیب کے کاشتکاروں کو کافی نقصان پہنچایا ہے ، بہت سے لوگوں نے نقصان کو کم کرنے کے لئے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
اس دوران ڈائریکٹر ہاٹی کلچر ظہور احمد بٹ نے باغ مالکان کو نوید سناتے ہوئے کہاکہ اگلے سال مارچ سے جموں وکشمیر میں کراپ انشورنس اسکیم لاگو ہوگی ۔
بٹ نے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کے ہمراہ کولگام اور شوپیاں کا دورہ کیا اور وہاں پر ژالہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈائریکٹر نے کہاکہ اگریکلچر یونیورسٹی اور ہاٹی کلچر محکمہ کے ماہرین نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پیر کی سہ پہر شوپیاں اور کولگام میں موسم نے کروٹ لی جس کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کی وجہ سے میوہ باغات کو نقصان پہنچا۔
ڈائریکٹر نے بتایا کہ کولگام میں۲۵؍اور شوپیاں میں۲۰سے ۲۵گاؤں ژالہ باری سے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ باغات کو۵۰سے ۶۰فیصد کا نقصان پہنچا ہے ۔ ڈائریکٹر نے کہاکہ یہاں پر آکر بہت دکھ ہوا کیونکہ ژالہ باری اور تیز ہوائیں چلنے کی وجہ سے اے گریڈ سیب اب بی گریڈ میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
ڈائریکٹر ہاٹی کلچر نے باغ مالکان کو نوید سناتے ہوئے کہاکہ اگلے سال سے جموں وکشمیر میں کراپ انشورنس اسکیم لاگو ہوگی۔انہوں نے کہاکہ باغ مالکان کا گزشتہ بیس برسوں سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ جموں وکشمیر میں کراپ انشورنس اسکیم کو لاگو کیا جائے اور یہ مانگ بھی اب پوری ہونے جارہی ہے ۔
ان کے مطابق کراپ انشورنس اسکیم کے تحت اگر موسمی صورتحال یا کسی اور وجہ سے باغات کو نقصان پہنچتا ہے تو مالکان کو باضابط طورپر انشورنس کی رقم فراہم کی جائے گی۔ڈائریکٹر کے مطابق ا س اسکیم کے تحت سرکار ۹۵فیصد اور باغ مالکان کو صرف پانچ فیصد رقم ہی بھرنی پڑے گی۔
بٹ نے کہاکہ کولگام اور شوپیاں میں ژالہ باری سے جو نقصان پہنچا ہے اس کا تخمینہ لگایا جارہا ہے اور بعد ازاں متاثرین کو سرکار کی جانب سے امداد بھی فراہم ہوگا۔