سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جماعت اسلامی کو جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے پر مبارکباد پیش کی۔
فاروق نے اس ضمن میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا’’بہت مبارک ہو اللہ کا شکر ہے کہ وہ باہر آگئے ‘‘۔
این سی صدر نے کہا’’میری دعا ہے کہ یہاں امن اور ترقی آئے ،ہمارے بے روزگار بچوں اور بچیوں کا اچھا ہو اور وطن میں جو افرا تفری ہے وہ دور ہوجائے اور ہندو، مسلمان، سکھ عیسائی کے درمیان رشتے اچھے ہوں‘‘۔
آسام میں نماز کے وقت کی چھٹی کی منسوخی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’جب وقت آئے گا یہ سب بدل جائے گا کوئی چیز نہیں رہے گی جب ہم حکومت میں آئیں گے تو ان سے کہیں گے کہ ایسا نہیں کرنا چاہئے ‘‘۔
فاروق کا کہنا تھا’’ہمارے ملک میں ہر مذہب اور ہر زبان کے لوگ رہتے ہیں ہمیں ہر مذہب کی حفاظت کرنی ہے ‘‘۔
محبوبہ مفتی کے حلال و حرام کے متعلق نیشنل کانفرنس کو نشانہ بنانے پر انہوں نے کہا’’میں ان کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا، اللہ ان کو سلامت رکھے اور وہ اچھے راستے پر چلیں یہ سوچ کر ہمیں وطن کو بچابا ہے ،انگلیاں اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا‘‘۔
کچھ امید واروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر ان کا کہنا تھا’’میں حکومت میں ہوں نہ الیکشن کمیشن میں ہوں۔‘‘