سرینگر//
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ جموں وکشمیر کو اپنی سلطنت سمجھتی ہے ۔
محبوبہ نے کہا کہ سال۱۹۸۷کے اسمبلی انتخابات کے دوران نیشنل کانفرنس نے دھاندلیاں کیں کیونکہ وہ کسی تیسرے طاقت کو سامنے نہیں آنے دینا چاہتی ہے ۔
پی ڈی پی صدر نے جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کہا’’مجھے حیرانگی ہے کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کو اپنی سلطنت سمجھتی ہے الیکشن لڑنے کے متعلق حلال اور حرام کا سلسلہ اسی پارٹی نے شروع کیا تھا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا’’مرحوم شیخ صاحب ۱۹۴۷میں چیف ایڈمنسٹریٹو افسر تھے تب الیکشن لڑنا حلال تھا، وزیر اعظم بن گئے تب بھی حلال تھا لیکن جب وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے گئے تو۲۲سال تک الیکشن لڑنا حرام ہوگیا‘‘۔
ان کا سوالیہ انداز میں کہنا تھا’’جماعت کیلئے الیکشن لڑنا کس نے حرام بنا دیا‘‘۔
محبوبہ نے کہا’’۱۹۸۷کے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے دھاندلیاں کیں کیونکہ کہ وہ کسی تیسرے طاقت کو سامنے نہیں آنے دینا چاہتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’نیشنل کانفرنس نہیں چاہتی ہے کہ کوئی دوسری جماعت الیکشن میں حصہ لے ‘‘۔
جماعت اسلامی کے الیکشن میں حصہ لینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سا بق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا’’اگر جماعت اسلامی الیکشن میں حصہ لینا چاہتی ہے تو وہ ایک اچھی بات ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’اگر جماعت اسلامی الیکشن میں حصہ لینا چاہتی ہے تو وہ ایک اچھی بات ہے جمہوریت خیالات کا جنگ ہے‘‘۔
محبوبہ کا کہنا تھا’’میرا سرکار سے مطالبہ ہے کہ جماعت اسلامی پر سے پابندی ہٹائی جانی چاہئے اور جو اس کے ادارے اور اثاثے ضبط کئے گئے ہیں ان کو واپس کیا جانا چاہئے ۔‘‘