سرینگر///
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعہ کو حکومت پر جموں و کشمیر میں مالی بدانتظامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی منتخب حکومت اقتدار میں آئیگی تو اس کیلئے’کمر توڑ قرض‘کی وراثت چھوڑ رہی ہے۔
سابق ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہ تبصرہ ان رپورٹس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو بڑھتے ہوئے مالی دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ مالی سال۲۰۲۲۔۲۳ میں اس کے کل واجبات بڑھ کرایک لاکھ۱۲ہزار۷۹۷کروڑروپے(۱۲ء۱لاکھ کروڑ روپے) ہوگئے ہیں۔
’ایکس‘پر ایک پوسٹ میںا ین سی نائب صدر نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی اور این ڈی اے کی۱۰ سالہ حکومت میں جموں و کشمیر کو بھاری قرض ملا ہے۔ وہ طاقتیں جو ’نئے جموں و کشمیر‘ کے بارے میں بات کرتی ہیں لیکن وہ سب کو یہ بتانا بھول جاتی ہیں کہ وہ نئی منتخبہ حکومت کے لیے جو واحد وراثت چھوڑ رہی ہے، اس میں سود کی ادائیگی اور مالی بحران شامل ہے۔
حالیہ بجٹ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے واجبات ۲۰۱۰۔۲۰۱۱ کے۲۹ہزار۹۷۲ کروڑ روپے سے تین گنا بڑھ گئے ہیں۔ (ایجنسیاں)