سرینگر//
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے مرن گاؤں سے تعلق رکھنے والے ۳۰سالہ شبیر احمد کمار اس ہفتے کے اوائل میں کرنٹ لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
یہ واقعہ ۲۹جولائی کو پیش آیا تھا‘جب کمار کو گاؤں میں ان کے گھر میں بجلی کا جھٹکا لگا تھا۔ اسے ابتدائی طور پر ایک مقامی ضلع اسپتال لے جایا گیا اور بعد میں جدید علاج کے لئے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال بھیج دیا گیا۔ ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود کمار کے زخم جان لیوا ثابت ہوئے۔
کمار اپنے پیچھے بیوی، دو چھوٹے بچوں ‘ ایک بیٹا اور ایک بیٹی‘ اپنے والدین کے ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔ ان کا ایک چھوٹا غیر شادی شدہ بھائی اور چار شادی شدہ بہنیں بھی ہیں۔
ان کی موت پر پورا کنبہ اور گاؤں والے صدمے اور مایوسی میں ہیں۔
کمار ہائی ڈنسٹی والے باغات کے کاروبار سے وابستہ تھے، جس سے بنیادی طور پر ان کی فیملی کی روزی روٹی میں مدد ملتی تھی۔ ان کی اچانک موت نے ان کی فیملی اور مرن گاؤں دونوں میں ایک خلا چھوڑ دیا ہے۔