کٹھوعہ/جموں//
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ جموں کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں حالیہ اضافے کیلئے صرف پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا کافی نہیں ہے۔
سنگھ نے کہا کہ حکومت ایک نئی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں کٹھوعہ میں ایک ہفتے کے اندر امن بحال کرنے کو یقینی بنانے کے لئے اونچے علاقوں میں فوج کی تعیناتی شامل ہے ، جہاں ۸ جولائی کو دہشت گردوں کے گھات لگا کر کئے گئے حملے میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک اور اتنی ہی تعداد میں زخمی ہوئے تھے۔
ہفتہ کو کٹھوعہ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سنگھ نے کہا’’پاکستان سے دراندازوں کے ذریعہ جموں خطے میں کئے گئے حالیہ دہشت گردی کے واقعات قابل مذمت ہیں۔ لیکن بار بار یہ کہنا کہ پاکستان نے ایسا کیا ہے کافی نہیں ہے۔ ہمیں اپنے آپ سے اور اپنے اندر کی روحوں سے پوچھنا ہوگا کہ ہم نے دہشت گردی کو فائدہ پہنچانے والی سماجی برائیوں کو ختم کرنے کے لئے کیا کیا ہے‘‘۔
وزیر کٹھوعہ میں اپنے ادھم پور پارلیمانی حلقہ کا حصہ تھے اور تیسری مدت کے لئے منتخب ہونے کے بعد ان کا پہلا عوامی دربار تھا تاکہ عوام سے ملاقات کی جاسکے اور ان کے مسائل کو حل کیا جاسکے۔ کٹھوعہ کے ڈپٹی کمشنر راکیش منہاس اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔