پہلگام//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج نون وَن اور چندن واڑی بیس کیمپوں کا دورہ کیا اور امرناتھ کی جاری یاترا کے اِنتظامات کا جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں سے بات چیت کی اور اُن سے یاترا کے تجربے کے بارے میں دریافت کیا۔
سنہا نے بیس کیمپوں میں خدمات فراہم کرنے والوں ، ڈاکٹروں ، صفائی ملازمین ، اِنتظامی اور سیکورٹی اہلکاروں سے بھی بات چیت کی اور یاتریوں کو رہائش ، لنگر ، بجلی اور پانی کی فراہمی ، صفائی ستھرائی ، صحت ، ٹریفک اور سیکورٹی مینجمنٹ اور دیگر سہولیات جیسی مختلف خدمات کا جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تمام متعلقہ محکموں اور خدمات فراہم کرنے والوں کو ہدایت دی کہ وہ یاترا کے محفوظ اور احسن اِنعقاد کے لئے ہر ممکن اَقدامات کریں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سیّد فخرالدین حامد نے لیفٹیننٹ گورنر کو بیس کیمپوں میں آنے والے یاتریوں کو دستیاب سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر کے ہمراہ سی اِی او امرناتھ شرائن بورڈ ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری ،آئی جی پی کشمیر ودھی کمار بردی، ، صوبائی کمشنر کشمیروِجے کمار بدھوری اور ضلعی اِنتظامیہ، ایس اے ایس بی، پولیس اور فوج کے دیگر سینئر افسران بھی تھے۔
ادھرجموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے منگل کی صبح قریب ساڑھے پانچ ہزار یاتریوں کا ایک اور قافلہ سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ کشمیر کے لئے روانہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق یاترا کے پہلے دس دنوں کے دوران۲لاکھ سے زیادہ یاتری کشمیر میں۳ہزار۸سو۸۰کلو میٹر بلندی پر واقع پوتر گھپا کے درشن سے فیضیاب ہوئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے منگل کی صبح۵ہزار۴سو۳۳یاتری۲سو۱۳گاڑیوں میں سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ کشمیر کے لئے روانہ ہوئے ۔
یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے۲۸جون کی صبح ۴ہزار۶سو۳یاتریوں کے پہلے جتھے کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کشمیر کے لئے روانہ کیا تھا۔