جموں//
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی رنجن سوائن نے جمعہ کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جموں و کشمیر پولیس کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی ہے۔
سوائن نے جموں کشمیر پولیس کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ایک تلوار کے طور پر بیان کیا اور کہا ’’اس تلوار کو استعمال کرنے اور مناسب طریقے سے دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
ڈی جی پی نے یہ تبصرہ ہیرا نگر جموں میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا جہاں نو ایس پی اوز کو کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
سوائن نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس دہشت گردی کے نظام کے خلاف تلوار کی طرح ہے۔’’ اگر یہ تلوار، جو عوام کی ہے، کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی تو دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں فتح حاصل نہیں کی جا سکتی ہے‘‘۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ حکومت ہند نے بھی پولیس کی اہمیت کو محسوس کیا ہے اور اس کے مطابق ان کی مدد کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد کچھ نقصان پہنچا سکتے ہیں لیکن وہ ہمارے عزم کو شکست نہیں دے سکتے۔
پولیس سربراہ نے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں کہا کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ ہم اس وقت پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردوں کو جواب دے رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد نقصان تو پہنچا سکتے ہیں لیکن وہ پولیس فورس کے عزائم کو شکست نہیں دے سکتے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پولیس کی جیت یقینی ہے ۔
سوائن کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ حملوں کے بعد جموں صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران سیکورٹی ایجنسیوں کو کامیابیاں ملی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔
پولیس چیف کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے اور اس وقت ہمارے پاس اسرائیلی اور جرمنی ساخت کے ہتھیار بھی دستیاب ہیں۔