سرینگر/۲۰ جون
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے اور مستقبل قریب میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کا درجہ بحال کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
مسلسل تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد وادی کے اپنے پہلے دورے میں مودی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو اسمبلی کے لئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کے قابل بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
ایس کے آئی سی سی میں’امپاورنگ یوتھ‘ ٹرانسفارمنگ جموں و کشمیر‘ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے لوک سبھا انتخابات میں عوام کی فعال شرکت کی ستائش کی اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے ذریعے اپنے مقامی رہنماو¿ں کا انتخاب کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے بڑی تعداد میں لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا اور گزشتہ 35 سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ آپ اس کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں ….اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے مقامی نمائندوں کا انتخاب کریں۔ اس کے لئے اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی تیاریاں کی جارہی ہیں“۔
مزید برآں، مودی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ دن قریب آ رہا ہے جب جموں و کشمیر اپنی ریاست کا درجہ دوبارہ حاصل کرے گا۔انہوں نے جمہوریت کی اس مضبوطی میں جموں و کشمیر کے عوام کے کردار کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اٹل جی کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے تصور کو آج حقیقت میں بدلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
حالیہ انتخابات میں ریکارڈ رائے دہندگان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جمہوریت پر عوام کے اعتماد کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت کے پرچم کو بلند رکھنے کے لئے آپ کی کوششوں کے لئے شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔
سپریم کورٹ نے اس سال کے اوائل میں ایک فیصلے میں مرکز کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لئے 30 ستمبر تک کا وقت دیا تھا۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ حکومت مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
جموں خطے میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر وزیر اعظم نے خطے میں امن اور ترقی میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کی اور اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا”امن اور انسانیت کے دشمن جموں و کشمیر کی ترقی سے خوش نہیں ہیں۔ حال ہی میں کچھ دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔ مرکز نے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے ایک اجلاس منعقد کیا اور پورے میکانزم کا جائزہ لیا۔ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جموں و کشمیر کے دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے“۔
مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دشمن یہاں کی ترقی کو روکنے کی آخری کوشش کر رہے ہیں اور امن قائم نہیں ہوا ہے۔ لیکن جموں و کشمیر کی نئی نسل مستقل امن کے ساتھ رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کے عوام کے منتخب کردہ راستے کو مضبوط کریں گے۔
جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے خطے میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور آئین کے نفاذ پر زور دیا۔انہوں نے آئینی اصولوں کو برقرار رکھنے میں ناکام رہنے پر سابقہ حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کا عہد کیا۔