یہ کیا بات ہوئی کہ… کہ شمالی کشمیر نے خود کو ایک اچھا میزبان اور مہمان نواز ثابت نہیں کیا … بالکل بھی نہیں کیا ۔ شمالی کشمیر کے پاس اچھا موقع تھا‘ لیکن… لیکن اس نے اس موقع کو ضائع کیا … حالانکہ شمالی کشمیر کے ایک واسی نے واضح الفاظ میں عمرعبداللہ کو سیاح قرار دیا تھا… عمرعبداللہ کو سیاح قرار دینے کے بعد ہمیں یقین تھا کہ… کہ شمالی کشمیر سچ میں عمر عبداللہ کا خیال رکھے گا اور… اور اس لئے رکھے گا کیونکہ کشمیری روایتی طور پر مہمان نواز ہیں… ایسے مہمان نواز جو میزبانی میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے ہیں… بالکل بھی نہیں رکھتے ہیں … لیکن… لیکن نہ جانے اب کی بار کیا ہوا جو شمالی کشمیر نے اپنے ایک معزز مہمان سے منہ پھیر لیا…اور ہمیں یہ بات اچھی نہیں لگی… شمالی کشمیر کو عمرعبداللہ سے منہ نہیں پھیر لینا چاہئے تھا … لیکن اس نے کشمیر کی روایات کا پاس لحاظ نہیں رکھا… بالکل بھی نہیں رکھا … حد تو یہ ہے کہ شمالی کشمیر نے عمرعبداللہ کو سیاح قرار دینے والے سجاد لون کا کوئی پاس لحاظ نہیں رکھا … شمالی کشمیر نے سجاد لون کے ساتھ عمرعبداللہ سے بھی برا برتاؤ کیا … اس کے باوجود بھی کیا کہ … کہ سجاد لون ان کے اپنے تھے … اپنے علاقے کے تھے… لیکن پھر بھی اس نے ان کے ساتھ وفا نہیں کی اور… اورانہیں یہ بات سمجھائی کہ جناب آپ نے اپنے قد سے بڑا سوچنے کی گستاخی کی اور… اور یہ اسی گستاخی کی سزا ہے… کہ یہ اسمبلی الیکشن نہیں … لوک سبھا الیکشن تھے… جو کئی کئی اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہوتا ہے اور… اور سجاد لون کا اثر ایک دو حلقوں سے زیادہ نہیں ہے… بالکل بھی نہیں … لیکن… لیکن صاحب عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کا کیا بگاڑا جو انہیںوہ پیار‘ وہ لاڈ نہیں ملا جس کے وہ مستحق تھے… مستحق اس لئے تھے کیونکہ ہم کشمیری ہیں… کشمیری جو پوری دنیا میں اپنے مہمانوںاور سیاحوں کی خاطر تواضع کیلئے مشہور و مقبول ہیں…لیکن… لیکن بے چارے عمرعبداللہ کی تو قسمت ہی خراب ہے کہ یہ…یہ اس شخص کے ہاتھوں پٹ گئے جو گزشتہ ۵ برسوں سے سرکار کے مہمان بنے ہو ئے ہیں … جن کی سرکار… مودی سرکار پانچ برسوں سے میزبانی کررہی ہے… خاطر تواضع کررہی ہے اور… اور ایک شمالی کشمیر ہے جس نے اپنے گورے گورے بانکے چھورے کی مہمان نوازی نہیں کی… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟