نئی دہلی//
ووٹنگ کے اعداد و شمار کے سلسلے میں پھیلائی جا رہی بے اعتمادی کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو گزشتہ پانچ مرحلوں میں کرائے گئے ووٹنگ کے مکمل اعداد و شمار جاری کئے ۔
اعداد و شمار جاری کرنے کے عمل پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور تبصروں کو طاقت میں اضافہ قرار دیتے ہوئے کمیشن نے کہا ہے کہ چاہے کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں کا تصور کیا جائے ، ووٹنگ کے ڈیٹا کے ساتھ کسی بھی طرح چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاسکتی۔
الیکشن کمیشن نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پولنگ کے دن فارم۱۷سی کے ذریعے تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے ساتھ شیئر کیے گئے ووٹ ڈیٹا کو کوئی بھی تبدیل نہیں کرسکتا۔
کمیشن نے آج جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے ذریعے پانچ مرحلوں میں ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف پارلیمانی حلقوں میں ووٹروں کی تعداد، ڈالے گئے ووٹ اور ووٹ فیصد کا ڈیٹا جاری کیا ہے ۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ فارم سی۱۷کے ذریعے ووٹ کا ڈیٹا تمام امیدواروں کو دستیاب ہے ۔ اسی طرح ووٹرایپ پر ووٹنگ کا ڈیٹا عام شہریوں کے لیے دن کے ۲۴ گھنٹے ، ہفتے کے ساتوں دن دستیاب ہے ۔
ووٹنگ فیصد کے بارے میں اٹھائے جانے والے سوالات اور خدشات پر ریلیز میں کہا گیا ہے’کمیشن ٹرن آؤٹ (ووٹنگ) کے حوالے سے ماحول کو خراب کرنے کے لیے جھوٹی کہانیوں اور شرارتی چالوں کا ایک نمونہ دیکھ رہا ہے ‘۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے ’’ووٹنگ کے ڈیٹا کو جاری کرنے کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے عمل پر سپریم کورٹ کے مشاہدات اور فیصلے سے کمیشن بااختیار محسوس کرتا ہے ‘‘۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس سے کمیشن کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ وہ عزم کے ساتھ ملک میں انتخابی جمہوریت کی خدمت کرے ۔
کمیشن نے کہا کہ اس لیے اس نے ووٹنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے کے فارمیٹ کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ہر پارلیمانی حلقے میں ووٹرز کی مکمل تعداد شامل ہے ۔ شہری اسے حلقہ وار طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹروں کی کل تعداد اور ہر علاقے کے ووٹنگ فیصد کے اعداد و شمار پہلے ہی عوامی طور پر دستیاب ہیں۔ ان کی بنیاد پر کوئی بھی شہری کسی بھی حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد دیکھ سکتا ہے ۔