بریلی// اترپردیش کے بریلی میں ایک لڑکی کے تبدیل مذہب، عصمت دری اور قتل کے معاملے میں لاپروارہی برتنے پر شاہجہاں پور کے تھانہ کٹرا اور بریلی میں فتح گنج مشرقی تھانہ انچارجوں کے خلاف بریلی زون پولیس انسپکٹر جنرل(آئی جی) ڈاکٹر راکیش سنگھ نے جانچ کا حکم دیا ہے ۔
آئی جی نے بتایا کہ انہیں جانکاری دی گئی ہے کہ فتح گنج مشرقی انسپکٹر مدن موہن چترویدی نے کئی بار تحریر تبدیل کروائی لیکن رپورٹ نہیں لکھا۔ رات دو بجے ایس پی شمالی مانش پاریکھ نے خود بیٹھ کر رپورٹ درج کرائی۔ اس کے بعد رات میں ہی ملزم فریاد کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ فتح گنج مشرقی تھانہ انچارج پر کاروائی میں تاخیر اور سرحد تنازع کی نوبت آنے کے الزامات لگے ہیں۔ ان کے کردار کی جانچ ایس پی جنوبی بریلی کو دی گئی ہے ۔ ملزم کو جیل بھیج دیا گیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ بریلی کے فتح گنج مشرقی تھانہ علاقے سے لاپتہ طالبہ کی لاش بدھ کی صبح بریلی۔ شاہجہاں پور ضلع سرحد علاقے میں ریلوے ٹریک کنارے پڑے ملی تھی۔ الزام ہے کہ لڑکی کے والدین نے تھانہ فتح گنج مشرقی پولیس کو جانکاری دی تھی۔ انسپکٹرنے موقع پر چوکی انچارج کو بھیج دیا تھا۔ پانچ گھنٹے بعد ضلع شاہجہاں پور میران پور کٹرا پولیس آئی تو انسپکٹر تھانہ فتح گنج مشرقی نے چوکی انچارج کو بھی بلا لیا۔ اس کے بعد سرحد تنازع کی صورتحال پیدا ہوگئے ۔ پھر بھی شاہجہاں پور کی میران پور کٹرا پولیس نے لاش کا پنچنامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
پوسٹ مارٹم کے بعد طالبہ کے اہل خانہ لاش کو تھانہ فتح گنج مشرقی شام ست بجے لے آئے ۔ انسپکٹر اپنی رہائش گاہ سے نہیں نکلے ۔ اس کے بعد کچھ تنظیموں نے ہنگامہ کیا۔ جانکاری ملنے پر ات نو بجے سرکل افسر فرید پور موقع پر پہنچے ۔ اس کے بعد انسپکٹر تھانے سے نکلے ۔