ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیر:ـ سیاست نظریہ بالادستی کی نذر

ایک دوسرے کا گریبان پکڑ کر حاصل کیا کریں گے؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-04-24
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

الیکشن مہم ایسی چلائو کہ اس کے خاتمہ کے بعد جب کہیں کسی موڈ پر آنکھیں دو چار ہوجائیں تو کوئی شرمندگی محسوس نہ کرپائے،ماناکہ سیاست میں آج کا دوست کل کا دُشمن اور کل کا دُشمن آج کا دوست بن جانا کوئی حیران کن بات نہیں اور نہ ہی یہ کوئی انہونی ہے البتہ گالی گلوچ، ناشائستہ کلمات، ذاتی اور سیاسی کردار کشی اور ماضی کے حوالوں سے ایک دوسرے کی طعنہ زنی عوامی سطح پر اس مخصوص فکر اور اپروچ اور ذہنیت کے حامل سیاست کاروں کے تعلق سے کچھ ایسی تصویر یں اُبھر کر عمر بھر کی ساتھی بن جاتی ہیں کہ جو پھر پیچھا نہیں چھوڑتی۔
ہر سیاست دان اور ہر سیاسی پارٹی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے کیلئے اپنے مشن، وژن اور ایجنڈا کو اپنی بھر پور قوت اور دستیاب تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کے سامنے خود کو پیش کریں لیکن شائستگی ، تہذیب، اخلاقی اقدار کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے پائے، مگر بدقسمتی کہے یا کشمیرنشین سیاستدانوں کی فکر وعمل کے حوالہ سے گداگرانہ اپروچ وہ ان باتوںکو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔
پارلیمانی انتخابات کا بگل بجتے ہی کم وبیش ہر سیاست کار میدان میں اُترگیا،اپنے موقف اور اپروچ کو نظریہ بالادستی کاغلاف پہنا کر ایک دوسرے کی کردار کشی کاآغاز کردیا گیا۔ سجاد غنی لون نے اخلاقیات سے گری اور سیاسی طعنہ زنی سے عبارت اپنی انتخابی مہم کا یہ کہکر آغاز کردیا کہ عمر عبداللہ غیر کشمیری اور سیاح ہے۔سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے بھی اپنے کچھ جلسوں میںعمرعبداللہ کی طرف سے اپنی طرف چلائے گئے کئی طنزیہ اور کردارکشی سے عبارت تیروں کا جواب دیتے ہوئے عمر کو سیاح قراردیا لیکن کچھ ہی دنوں کے اندر اندر غلام نبی آزاد نے اپنے اس طرزِ بیان پر معذرت کرکے ناپسندیدگی کا نہ صرف خود اظہار کیا بلکہ اپنی پارٹی کی دوسری قیادت اور متعلقہ لوگوں کو ہدایت دی کہ وہ نامناسب اورغیر شائستہ زبان کا استعمال نہ کریں اس طرح انہوںنے سیاسی بازار کو ایک تقدس اور احترام عطاکیا۔
کشمیر نشین سیاستدان ایک دوسرے کوطنز کے تیروں کی بارش توکررہے ہیں اور کشمیری ہونے کے باوجود کسی کو غیر کشمیری اورسیاح کے طور اپنے حلقوں میں متعارف توکرارہے ہیں لیکن بیرون جموںوکشمیر سے تعلق رکھنے والے بلدیو سنگھ نامی شہری کے جموں کے کسی انتخابی حلقے کیلئے نامزدگی فارم داخل کئے جانے پر کسی نے کچھ نہیں کہا، اگرچہ ملک کا کوئی بھی شہری کسی بھی حلقے سے اس جمہوری عمل میںشرکت کرنے کا مروجہ قانون کی روشنی میں اہل ہے لیکن چن کر کسی کو غیر کشمیری قرار دے کر نشانہ بنانا اخلاقی گراوٹ کی انتہا ہے۔
دوسری انتہا کا تعلق نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی لیڈرشپ کی جانب سے جاری بیان بازی سے ہے جس میںایک دوسرے کو اب ہوس گیر اور مفادپرستی کا طعنہ بھی دیاجارہاہے۔ کشمیر کی تینوں سیٹوں پر اپنے اُمیدواروں کو میدان میں جھونکنے کی دفاع میں نیشنل کانفرنس کی لیڈر شپ کا دعویٰ ممکن ہے سو فیصد حد تک زمینی حقائق پرمبنی ہولیکن کشمیرکے موجودہ تناظراور حالات اور وسیع تر مفادات کا تقاضہ تو یہ تھاکہ پی ڈی پی کیلئے ایک حلقہ مخصوص کیاجاتا، لیکن ہٹ دھرمی اور بالادستی کا جنون نیشنل کانفرنس کے سرچڑھ کربورہا ہے اور اسی جنون اورفو بیا میں مبتلا رہ کر پارٹی نے اپنے اُمیدوار میدان میں جھونک دیئے ۔ ہار جیت سے قطع نظر دونوں پارٹیوں ، جو کچھ ایک معاملات ، جن کی نوعیت بے حد سیاسی حساسیت کی ہے، میںیہ قدر مشترک رکھتی ہیں اور وقت اور حالات کا بھی تقاضہ یہی تھا لیکن نہ جانے کیوں نیشنل کانفرنس کی قیادت نے اس مخصوص معاملے پر اپنی سیاسی عصبیت سے کام لیا۔
گذشتہ تقریباً پانچ سال سے کشمیرکا حساس، ذمہ دار اور سنجیدہ فکر حلقہ مسلسل طور سے چیخ اور چلارہاہے کہ ’پراکسی خصوصیت‘ کی حامل کچھ نئی سیاسی پارٹیوں کو وجود بخشا جارہا ہے جن کا واحدمقصد اور مدعا کشمیر کو تقسیم کرکے کشمیرکی تباہی وبربادی کے نئے سنگ میل ڈالنے سے ہے۔ اس تقسیم کو روکنے کیلئے ہم خیال اور کچھ قدر مشترک کی حامل پارٹیوں کے درمیان آپسی اتحاد کی ضرورت کو اُجاگر کیاجاتارہا اور کشمیر کے وسیع تر مفادات میں کشمیر نریٹو کو اختیار کرنے کی بات بھی کی جاتی رہی لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ کوئی ایک بھی کشمیر نشین پارٹی عوام کی اس خواہش اور نظریہ ضرورت کا احترام کرتی نظرنہیں آرہی ہے۔ برعکس اس کے سوداگرانہ اور گداگرانہ سیاست کے لبادے زیب تن کئے کچھ ایک سیاست کارجلوہ گرہیں۔
کچھ ہی ہفتے قبل تک ۳۷۰؍ کے خاتمہ کے دفاع میںبیانات سامنے آتے رہے ، زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں کے حوالہ سے سو فیصد تک تحفظ کویقینی بنانے کے بلند وبانگ دعویٰ بھی کئے جاتے رہے اور بار بار لوگوں کو یہ یقین بھی دلایا جاتا رہا کہ ’ہم نے مرکزی قیادت کے ساتھ بات کرکے ان معاملات کے تعلق سے تحفظاتی ضمانتیں حاصل کرلی ہیں، لیکن اب یوٹرن لے کر کہاجارہاہے کہ پارلیمانی الیکشن میں اس لئے حصہ لے رہے ہیں تاکہ ان سبھی معاملات کا پارلیمنٹ میں جاکر واپس حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کا آغاز کیاجاسکے۔
پارلیمانی انتخابات کا رواں مرحلہ ۴؍جون کو نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گالیکن کشمیرکے حوالہ سے اصل مرحلہ تو اُس کے بعد شروع ہوگا۔ اسمبلی انتخابات کے تعلق سے وہ مراحل، خدشہ ہے کہ کہیں کشمیر کیلئے حتمی تباہی وبربادی پر ایک اور نئی لہر سُرخ آندھی کی صورت میں منتج نہ ہوجائے۔لیکن عوام کے گہرے خدشات ، تذبذب، بے یقینی اور بے چینی کے تعلق سے سیاسی جماعتوں کے اپروچ اور فکر اثر انداز نہیںہوتے کیونکہ انہیں حصول اقتدار اور پھر تحفظ اقتدار کے سوا اور کوئی مفاد یا اشو نظرآتا ہے اور نہ ان کے فکرو عمل پر اثر انداز ہوتا ہے۔
کیا کشمیر کا یہ سیاسی منظرنامہ ان قوتوں کے لئے حوصلہ افزا نہیں جو دعویٰ کررہی ہیں کہ ان کا کشمیر مشن پایہ تکمیل تک پہنچ رہاہے؟
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

بہا رمیں بجلی کا خزاں

Next Post

کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
رمیز راجہ بھارتی بورڈ کے ساتھ مثبت بات چیت کیلئے پُرامید

کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.