نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو جھارکھنڈ کے دھن باد میں انتخابی بگل بجاتے ہوئے کہا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے ۴۰۰سیٹیں جیتے گی کیونکہ ملک مودی کی ضمانت پر بھروسہ کر رہا ہے۔
مودی نے اپوزیشن انڈیا بلاک پر’جل جیون مشن‘ اور’آواس یوجنا‘اسکیموں کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا بھی الزام لگایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اب کی بار۴۰۰کے پار(اس بار ہم۴۰۰ سے زیادہ نشستیں جیتیں گے) کیونکہ ملک مودی کی ضمانت پر بھروسہ کر رہا ہے۔
مودی نے یہاں ایک عوامی جلسہ ’وجے سنکلپ مہارالی‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دوسروں سے تمام امیدیں ختم ہو جاتی ہیں، وہیں مودی کی گارنٹی شروع ہو جاتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سندری فرٹیلائزر یونٹ اور نارتھ کرن پورہ پاور پروجیکٹ جیسے پلانٹس کی بحالی مودی کی ضمانت کی تکمیل کی مثالیں ہیں۔
جھارکھنڈ میں جے ایم ایم کی قیادت والے اتحاد پر شدید حملہ کرتے ہوئے مودی نے الزام عائد کیا کہ اس نے ریاست کو لوٹا ہے۔انہوں نے کہا’’میں نے جھارکھنڈ سے اتنے بڑے نوٹ وں کے بنڈل نہیں دیکھے۔ لوگوں سے لوٹا گیا پیسہ انہیں واپس کرنا ہوگا۔ یہ مودی کی ضمانت ہے‘‘۔
وزیر اعظم مودی نے کہا’’ریاست میں جے ایم ایم کی قیادت والی حکومت میں بھتہ خوری اپنے عروج پر ہے، اور خوش کرنے کی پالیسی کی وجہ سے دراندازی ہوئی ہے‘‘۔
مودی نے انڈیا اتحاد پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بلاک ترقی مخالف اور عوام دشمن ہے۔
اس دوران مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ مودی کیلئے ۴۰۰سے زیادہ کا مطالبہ عام لوگوں کا مطالبہ ہے۔
ڈاکٹر جتندر نے کہا کہ یہ صرف بی جے پی کارکن ہی نہیں ہے جو۴۰۰ سے زیادہ مینڈیٹ کی اپیل کر رہا ہے بلکہ ہندوستان کا عام شہری بھی چاہتا ہے کہ نریندر مودی تیسری مدت کیلئے امرتکال میں ہندوستان کی قیادت کریں۔
ڈاکٹر جتیندر اترپردیش کے جونپور میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
مرکزی وزیرنے کہا کہ گزشتہ دو ادوار میں وزیر اعظم نریندر مودی آج سب سے بڑے لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں، ان کی بات کو دنیا بھر کے سربراہان مملکت احترام کے ساتھ سنتے ہیں اور ان کی وجہ سے ہندوستان کا قد بڑھا ہے اور ہندوستان کے الفاظ کو تمام بین الاقوامی سطح پر سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر جتندرنے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے الگ الگ فیصلوں نے خلائی ، ریلوے ، سڑکوں ، بنیادی ڈھانچے اور الیکٹرانکس مواصلات سمیت مختلف شعبوں کو فروغ دیا ہے ، جس نے ہندوستان کی معیشت کو۱۱ویں نمبر سے پانچویں سب سے بڑی معیشت بنا دیا ہے اور اب تیسرے مقام پر قبضہ کرنے کے دہانے پر ہے۔
مرکزی وزیر کاکہنا تھا’’۲۰۱۴میں جب وزیر اعظم مودی نے اقتدار سنبھالا تو ہندوستان دنیا کی دسویں سب سے بڑی معیشت کے طور پر کھڑا تھا۔ دس سال سے بھی کم عرصے میں ہم پانچویں نمبر پر پہنچ گئے۔ امید ہے کہ اس سال یہ چوتھی سب سے بڑی معیشت کے طور پر ابھرے گی اور وزیر اعظم مودی کی تیسری مدت کے دوران ، ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا ، جو ۲۰۴۷ تک نمبر ایک معیشت بن جائے گا۔‘‘