جموں//
جموں کشمیر حکومت نے یوٹی کیلئے نئی سٹارٹ اپ پالیسی کو منظوری دی ہے ۔
اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میںمنعقد ہوئی جس میں۲۰۱۸ء میں نوٹیفائیڈ سٹارٹ اَپ پالیسی کے بجائے جموں و کشمیر سٹارٹ اَپ پالیسی۲۷۔۲۰۲۴ ء کو منظوری دی گئی۔ اِس پالیسی کا مقصد اگلے پانچ برسوںمیں جموں کشمیر میں۲۰۰۰ نئے سٹارٹ اَپ قائم کرنا ہے۔
حکومت جموں کشمیر۲۵۰ کروڑ روپے کا وینچر کیپٹل فنڈ قائم کرے گی اور اِس وینچر کیپٹل فنڈ میں اِبتدائی فنڈ کے طور پر زیادہ سے زیادہ۲۵کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔
اِس طرح بنایاگیا وینچر کیپٹل فنڈ بنیادی طور پر جموں و کشمیر کے تسلیم شدہ سٹارٹ اَپ میں سرمایہ کاری کرے گا۔ محکمہ فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے وینچر فنڈ کے قیام اور اِس کے اِستعمال کے لئے تفصیلی طریقہ کار وضع کرے گا۔
محکمہ ترقی کی اَچھی صلاحیت رکھنے والے سٹارٹ اَپس کو زمین کی الاٹمنٹ کو آسان بنانے کے لئے ایک میکانزم پر بھی کام کرسکتا ہے۔ سٹارٹ اَپس کے لئے نوڈل ایجنسی جے کے ای ڈی آئی کے ذریعہ تسلیم شدہ سٹارٹ اپس کو ۲۰ لاکھ روپے (۴ مساوی قسطوں) تک سیڈ فنڈنگ کے طور پریک وقتی امداد کا بھی اِنتظام ہے۔ سیڈ فنڈنگ کیلئے ہر برس ۲۵ سٹارٹ اَپس کی حد مقرر کی گئی ہے جو دستیاب بجٹ اور منظم تعداد میں سٹارٹ اَپس کو مؤثر طریقے سے سپورٹ کرنے کی خواہش پر مبنی فیصلہ ہے۔
حکومت تین برسوں میں ۲۰۰۰ سٹارٹ اَپ قائم کرنے کے لئے پُرعزم ہے لیکن احتیاط سے منتخب سٹارٹ اَپس کی ایک چھوٹی تعداد کو سیڈ فنڈنگ فراہم کرکے حکومت طویل مدتی معاشی ترقی کے لئے معیار پر مقدار کو ترجیح دے سکتی ہے۔ اس سے یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ وسائل کو مؤثر طریقے سے اِستعمال کیا جائے۔ تین برس کی مدت کے لئے سٹارٹ اَپ پالیسی پر عمل درآمد کیلئے بجٹ سپورٹ۶۰ء۳۹کروڑ روپے ہوگی۔
حکومت نے جموںوکشمیر یوٹی میں ایک متحرک اور مضبوط سٹارٹ اَپ ایکو سسٹم تشکیل دے کر جموں و کشمیر کے کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور حوصلہ افزائی کرنے کیلئے محسوس کی ۔
سال ۲۰۱۸ ء میں جاری کی گئی موجودہ سٹارٹ اپ پالیسی کو دوبارہ شروع کرنے اور جموںوکشمیر یوٹی میں اس شعبے میں ماڈل چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موزوں نئی پالیسی لانے کی ضرورت ہے۔
محکمہ صنعت و حرفت کی جانب سے مختلف شراکت داروں کی مشاورت سے موصول ہونے والے تاثرات ، سٹارٹ اَپس کے لئے انکیوبیشن اور ایکسلریشن ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی جس پر موجودہ پالیسی میں توجہ دی گئی ہے۔
جموںوکشمیریوٹی میں اس سکیم کی عمل آوری کی نگرانی چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کرے گی اور اِنتظامی سیکرٹری صنعت و حرفت کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس کمیٹی اس پر عمل درآمد کرے گی۔
یہ پالیسی میں طالب علموں، خواتین کو اَنٹرپرینیورشپ کی سہولیات فراہم کرنے اور سٹارٹ اَپس کے قیام کے لئے سرکاری ، نجی، اعلیٰ مالیت والے اَفراد کے ذریعے کاروباری اَفراد کو مدد فراہم کرتی ہے۔
اِنتظامی کونسل نے ایک اور فیصلے میںجموںوکشمیر یوٹی میں۵۲۹۰ کنال اَراضی پر پھیلی سات نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی کیلئے۵۱ء۳۰۴ کروڑ روپے کی لاگت سے اِنتظامی منظور ی دی۔
اِن سات نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس میں تخمینہ سرمایہ کاری۱۶ء۸۷۰۰ کروڑ روپے ہے جس میں۲۸۳۷۶؍افراد کے روزگار کے امکانات ہیں۔ یہ ۷ نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس بندر پورہ بڈگام، سیم پورہ میڈیسٹی، سرینگر، بھگ تھلی ، کٹھوعہ، کرندی، سانبہ، ٹرنز شوپیاں، ہری پاری گام ترال پلوامہ اور کھنموہ، پنتھا چوک سری نگرمیں واقع ہیں۔
آئی آر سی او این کے ذریعہ۷۴ء۲۲ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ۶۴کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ بندر پورہ بڈگام تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے سے۱۲ء۷۸ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور۷۳۵ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
سیم پورہ میڈیسٹی سرینگرمیں۵۱۷کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نیو اِنڈسٹریل اسٹیٹ آئی آر سی او این کے ذریعہ ۶۰ء۲۲ کروڑ روپے تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے میں۴۵ء۱۸۲۵ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس میں تقریباً ۱۱۶۴۳روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
کٹھوعہ کے بھاگ تھلی میں۲۹۴۹کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ این بی سی سی کے ذریعہ۱۳ء۸۳ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ۸۹ء۴۵۸۸ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور اس میں تقریباً ۸۲۷۸روزگار کے اِمکانات ہیں۔
این بی سی سی کے ذریعہ ۴۵ء۳۴ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے کرندیسانبہ میں ۴۶۰کنال سرکاری و نجی اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے سے۸۹ء۷۵۶ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئے گی جس میں تقریباً۳۹۶۵ روزگار کے اِمکانات ہیں۔
ٹرنز شوپیاں میں نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ جس میں۵۰۰ کنال سرکاری اراضی شامل ہے، این بی سی سی کے ذریعہ ۰۶ء۶۸ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ۸۵۰ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا جس میں تقریباً ۹۰۰ روزگار کے اِمکانات ہیں۔
این بی سی سی کے ذریعہ ہری پاری گام ترال پلوامہ میں۲۰۰ کنال اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ۱۷ء۲۸ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے میں۸۱ء۱۲۴ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس میں تقریباً۲۵۰۰ روزگار کے اِمکانات ہیں۔
آئی آر سی او این کی جانب سے۳۶ء۴۵ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ۶۰۰کنال اراضی پر مشتمل کھنموہ پنتھا چوک سری نگر میں نیو اِنڈسٹریل اسٹیٹ تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ ۴۶۵کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور اس میں تقریباً ۳۵۵ روزگار کے امکانات ہیں۔