میندھر//
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی(ڈی پی اے پی) کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر طنز کرتے ہوئے دونوں پارٹیوں پر عوامی مفادات پر اقتدار کو ترجیح دینے کا الزام لگایا۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی نے سرحدوں پر بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے لئے بھی پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سرحدی رہائشیوں کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد ، انہیں ان کی حفاظت کے لئے پانچ مرلہ سرکاری زمین فراہم کی جائے گی۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے کہا ’’ اگر میری پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پونچھ سے کٹھوعہ تک سرحدی رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر مکانات کی تعمیر کیلئے زمین فراہم کی جائے گی تاکہ وہ کشیدہ حالات (فائرنگ) کے دوران وہاں منتقل ہوسکیں‘‘۔
پونچھ ضلع کے مینڈھر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ بی جے پی نے انہیں رکن پارلیمنٹ یا وزیر نہیں بنایا تھا لیکن نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ جیسے رہنما سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں وزارتی عہدوں پر فائز رہے۔
آزاد نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ماضی میں موقع پرست اتحادوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے کیونکہ وہ اقتدار کے بھوکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے ۲۰۱۸میں مخلوط حکومت کے گرنے سے پہلے جموں و کشمیر میں پچھلے اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی کے ساتھ مل کر اقتدار حاصل کیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے عوام کے مفادات پر اقتدار کو ترجیح دی۔’’ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کے درمیان مستقبل میں ممکنہ اتحاد سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے‘‘۔
آزاد نے جموں و کشمیر میں ترقی، امن اور خوشحالی کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
پہاڑی اور گجر برادریوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آزاد نے دونوں برادریوں پر زور دیا کہ وہ ایک ساتھ کھڑے ہوں اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی حیثیت کے معاملے پر ان کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی سیاسی جماعتوں کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے پہاڑی برادری کو ایس ٹی کا درجہ ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خطے کی ترقی اور ترقی کے لئے اتحاد کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ (ایجنسیاں)