نئی دہلی//
وزیر اعظم‘ نریندر مودی نے جمعہ کو اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی مسلسل تیسری مدت کے دوران ملک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر ابھرے گا۔
وزیر اعظم قومی راجدھانی میں بھارت منڈپم میں بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو سے خطاب کر رہے تھے۔
مودی نے کہا’’یہ یقینی ہے کہ ہندوستان ہماری تیسری مدت کے دوران دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ گزشتہ۱۰سالوں کے دوران حکومت کی کوششوں کی وجہ سے تقریباً۲۵ کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ آج کا ہندوستان۲۰۴۷ تک ملک کو ’ترقی یافتہ‘ بنانے کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس مقصد کے حصول میں نقل و حرکت کا شعبہ بہت بڑا کردار ادا کرے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ یہ صحیح وقت ہے۔ یہ منتر موبلیٹی کے شعبے کے ساتھ اچھی طرح سے بیٹھتا ہے۔ ہندوستان چاند پر ہے اور تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ موبلیٹی کے شعبے کیلئے سنہری دور کا آغاز ہے۔ آج ملک کی معیشت تیزی سے پھیل رہی ہے‘‘۔
مودی نے مزید کہا کہ ملک نے اپنی امنگوں اور امیدوں کے ساتھ ایک ’نیا متوسط طبقہ‘ ابھرتے دیکھا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ’’ ملک میں ایک نیا متوسط طبقہ ابھرکر سامنے آیا ہے جس کی اپنی امنگیں اور امیدیں ہیں۔ متوسط طبقے کی آمدنی اور حدود میں اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ عوامل موبلیٹی کے شعبے میں نئی بلندیوں کو یقینی بنائیں گے۔ ۲۰۱۴سے پہلے ہندوستان میں ۱۲کروڑ کاریں فروخت ہوتی تھیں۔ ۲۰۱۴سے اب تک ۲۱ کروڑ سے زیادہ کاروں کی فروخت ہو چکی ہے‘‘۔
مودی کاکہنا تھا کہ سال۲۰۱۴سے پہلے سالانہ۲۰۰۰؍الیکٹرک کاریں فروخت ہوتی تھیں۔ اب سالانہ بنیادوں پر تقریباً ۱۲لاکھ الیکٹرک کاریں فروخت ہو رہی ہیں۔ بھارت میں مسافر گاڑیوں کی فروخت میں۶۰ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ دو پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں بھی۷۰فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ موبلیٹی کے شعبے میں غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ آج کا ہندوستان مستقبل کے منظر نامے کو ذہن میں رکھتے ہوئے نئی پالیسیوں پر بھروسہ کر رہا ہے۔ اس وڑن کی عکاسی عبوری بجٹ میں بھی ہوتی ہے۔ تاہم ہم نئی حکومت کی تشکیل کے بعد مکمل بجٹ پیش کریں گے۔
بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو۲۰۲۴ پوری موبلیٹی اور آٹوموٹو ویلیو چین میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔ ایکسپو میں نمائشیں، کانفرنسز، خریداروں اور فروخت کنندگان کی ملاقاتیں، ریاستی سیشنز، روڈ سیفٹی پویلین اور گو کارٹنگ جیسے عوامی توجہ کے مقامات بھی پیش کیے جائیں گے۔