سرینگر//
وادی کشمیر میں جمعرات کی سہ پہر کو زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
زلزلے کا مرکز افغانستان تھا اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت۱ء۶ریکارڈ ہوئی ہے ۔
کشمیر میں جمعرات کی سہ پہر دو بجکر۵۰منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔
نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان تھا اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت ۱ء۶ ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین اس کی گہرائی ۲۲۰کلومیٹر تھی۔تاہم کسی جگہ سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر زلزلیاتی پیمانے پر سب سے زیادہ خطرناک زون پانچ اور چار میں آتا ہے ۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ انسانی مداخلت زلزلوں کے آنے کی وجہ ہوسکتی ہے لیکن اس سے بڑے پیمانے کے زلزلے نہیں آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ آنے میں شدت سے زیادہ مرکز اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق زلزلے آنے کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے البتہ ڈیٹا کی تحقیق کے بعد سائنسدان یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی خاص جگہ چار پانچ سال میں زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت یہ ہوسکتی ہے ۔
ان کا مزید کہنا کہا کہ جموں و کشمیر میں سالانہ قریب تین سو زلزلے آتے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر ایسے ہوتے ہیں جنہیں محسوس نہیں کیا جاتا ہے ۔