سرینگر//
جموں وکشمیر میں مگل کے روز زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت۹ء۳ ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین کی گہرائی۵کلو میٹر تھی۔نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی کے مطابق جموں وکشمیر میں منگل کے روز۱۱ بجکر۳۳منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت۹ء۳ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین کی گہرائی۵کلو میٹر تھی۔تاہم اس زلزلے سے کسی قسم کے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
شمالی ضلع کپوارہ میں۳۰دسمبر کو زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے جبکہ اس سے قبل جموں وکشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری میں۲۶دسمبر کو تین زلزلے آئے جبکہ۱۸دسمبر کو یکے بعد دیگرے پانچ بار زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔ تاہم ان سے کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔جموں وکشمیر زلزلیاتی پیمانے پر سب سے زیادہ خطرناک زون پانچ اور چار میں آتا ہے ۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ انسانی مداخلت زلزلوں کے آنے کی وجہ ہوسکتی ہے لیکن اس سے بڑے پیمانے کے زلزلے نہیں آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ آنے میں شدت سے زیادہ مرکز اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق زلزلے آنے کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے البتہ ڈیٹا کی تحقیق کے بعد سائنسدان یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی خاص جگہ چار پانچ سال میں زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت یہ ہوسکتی ہے ۔ ان کا مزید کہنا کہا کہ جموں و کشمیر میں سالانہ قریب تین سو زلزلے آتے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر ایسے ہوتے ہیں جنہیں محسوس نہیں کیا جاتا ہے ۔