جموں//
جموںکشمیر کے راجوری اور پونچھ اضلاع میں سات روز کے بعد موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ بفلیاز حملے کے بعد انتظامیہ نے احتیاطی طورپر راجوری اور پونچھ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ کو بند کیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ جمعے کی شام کو راجوری اور پونچھ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے بعد طلبا اور تاجروں نے راحت کی سانس لی۔
واضح رہے کہ پونچھ میں شہری ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے افواہوں سے بچنے کی خاطر موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو بند کیا تھا۔
انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے مقامی لوگوں خاص کر طلبا اور تاجروں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑرہا تھا۔
جڑواں اضلاع میں تقریباً ایک ہفتے سے جاری حالات کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے طور پر خدمات کو بند کر دیا گیا تھا۔
وہیں ڈھیرہ کی گلی اور بفلیاز سڑک رابط بھی متواتر آٹھویں دن گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند ہے ۔ ڈھیرہ کی گلی کے ساتھ ساتھ دیگر جنگلی علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے ۔
اس دوران مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جموںکشمیر کے راجوری ضلع کے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
بتادیں کہ بفلیاز پونچھ میں فوجی گاڑیوں پر حملے کے بعد راجوری اور پونچھ کے کئی جنگلی علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جمعے کے روز مشتبہ افراد کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج نے راجوری کے مراد پورہ ، کالاکوٹ، افلا، بھوتنی اور سوانی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن لانچ کیا ۔
ذرائع کے مطابق فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔
ذرائع کے مطابق ڈرون کیمروں کے ساتھ ساتھ سراغ رساں کتوں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آرمی ، پولیس ، ایس او جی اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں نے مشترکہ طورپر کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔
یہ رپورٹ فائل کرنے تک علاقے میں تلاشی آپریشن جاری تھا۔
دریں اثنا جموں کشمیر کے ضلع پونچھ میں سیکورٹی فورسز نے جمعہ کے روز سرچ آپریشن کے دوران تین پستول اور چار دستی بموں سمیت اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ضلع کے کسبلاری علاقے میں پولیس اور فوج کے اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم نے تلاشی لی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک گھر سے تین پستول، چھ میگزین، چار دستی بم اور۶۴گولیاں برآمد کی گئیں۔بازیابی کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔