گونڈہ// ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے نومنتخب صدر سنجے سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ یہ سچ ہے کہ وہ سبکدوش ہونے والے صدر اور رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ہیں لیکن وہ ڈمی نہیں ہیں اور قریبی ہونا کوئی گناہ نہیں ہے۔
یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہاکہ میں گزشتہ 12 سالوں سے فیڈریشن سے منسلک ہوں اور اس سے قبل بنارس ریسلنگ ایسوسی ایشن کا صدر رہ چکا ہوں۔ گزشتہ ایک سال سے تعطل کا شکار ریسلنگ نے دوبارہ دوڑنا شروع کردیا ہے اور نئی فیڈریشن کی قیادت میں ریسلنگ کی دنیا میں ہندوستان کا جھنڈا پھر سے لہرائے گا۔
اولمپک تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک کی ریٹائرمنٹ اور بجرنگ پونیا کے تمغوں کی واپسی کو اپنا ذاتی فیصلہ بتاتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ "ساکشی ملک نے انہیں فیڈریشن کا صدر نہیں بنایا تھا لیکن انہوں نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر جمہوری طریقے سے ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جہاں تک ملک کی نمائندگی کا تعلق ہے، جن لوگوں نے ملک کے لیے کھیلنا ہے انہوں نے انتخابی نتائج آتے ہی کمر کس لی ہے۔ جو کھیل رہے ہیں وہ اولمپکس اور دیگر ٹورنامنٹس کی بھرپور تیاریوں میں مصروف ہیں لیکن جو صرف سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ سیاست کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شناخت کی بحالی کی درخواست ریسلنگ فیڈریشن کو ای میل کے ذریعے بھیج دی گئی ہے، توقع ہے کہ ڈبلیو ایف آئی کی پہچان جلد بحال ہو جائے گی۔ قومی ریسلنگ انڈر 15 اور انڈر 20 ٹورنامنٹ 28 سے 30 دسمبر تک منعقد کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے ریسلرز شرکت کریں گے۔