نئی دہلی/۱۹دسمبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے احتجاج کو لے کر آج تنقید کی اور کہا کہ تین ریاستوں میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں شکست سے پارٹیاں پریشان ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت اور جمہوری اقدار پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو مل کر پارلیمنٹ میں سلامتی کی خلاف ورزی کی مذمت کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار پر یقین رکھنے والی پارٹی کھلے عام یا خفیہ طور پر اس کا جواز کیسے پیش کر سکتی ہے۔
کچھ جماعتیں ایک طرح سے پارلیمنٹ میں سلامتی کی خلاف ورزی کی حمایت کرتی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ خلاف ورزی۔انہوں نے حزب اختلاف کے رہنماو¿ں سے کہا کہ وہ تحمل برقرار رکھیں اور جمہوری اصولوں پر عمل کریں۔
2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے آج ہندوستانی بلاک پارٹیوں کے اجلاس کے ساتھ ، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کا مقصد اس حکومت کو ختم کرنا ہے۔
اس دوران لوک سبھا میں آج پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کے مسئلے پر اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کی معطلی کی کارروائی کے خلاف کافی ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
آج صبح ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کے اراکین ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے اسپیکر کے سامنے آگئے اور نعرے لگاتے ہوئے وزیر اعظم کی تصویر اٹھا کر ہنگامہ شروع کردیا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کی کوشش کی لیکن ارکان نے جم کرنعرے بازی شروع کر دی۔
اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ ہنگامہ نہ کریں اور قواعد کے مطابق ایوان کی کارروائی جاری رکھیں، لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔