نئی دہلی/۱۸دسمبر
لوک سبھا میں سیکورٹی کے معاملے پر زبردست ہنگامہ کرنے والے اپوزیشن کے۳۳ارکان پارلیمنٹ کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کےلئے معطل کر دیا گیا اور کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
چار بار کے التوا کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی تین بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرنے لگے ۔
پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان کے نام لئے جو ہنگامہ کررہے تھے ۔اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان نے توہین کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن کے۳۳ارکان کے نام لیے اور سبھی کو اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔
معطل ارکان میں کلیان بنرجی، اے راجہ، دیاندھی مارن، ڈاکٹر کے جے کمار، اپروپا پودار، پرسون بنرجی، ای ٹی محمد بشیر، جی شیلوم، سی این انادورائی، ادھیر رنجن چودھری، ڈاکٹر ٹی سمتی، کے نواس کانی، کے ویراسوامی، این کے پریم چند ، پروفیسر سوگت رائے ، شتابدی رائے ، اسیت کمار مل، کوشلندر کمار، انٹو انٹونی، ایس ایس پالانیماناکم، عبدالخالق، تھروناوکراسر، وجے وسنت، پرتیما منڈل، کاکولی گھوش، کے مرلی دھرن، سنیل کمار منڈل، ایس کے راملنگم، سریش، امر سنگھ، راج موہن اُنیتھن، گورو گوگوئی، ٹی آر بالو شامل ہیں۔
پرہلاد جوشی نے کہا کہ بار بار کی درخواست کے باوجود یہ ارکان ایوان میں پلے کارڈ لے کر آئے ۔
جوشی نے کہا کہ اس کے ساتھ کانگریس کے ڈاکٹر کے جے کمار، وجے وسنت اور عبدالخالق کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ تک معطل کر دیا گیا ہے ۔ تینوں نے اسپیکر کی نشست کے قریب جاکر نعرے بازی کی پلے کارڈز لہرائے ۔
اس سے قبل بدھ کو اپوزیشن کے چودہ ارکان کو معطل کر دیا گیا تھا۔