کرائسٹ چرچ///
نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں زخمی ہونے والی پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار دوسرے میچ سے باہر ہو گئی ہیں۔ ندا کی غیر موجودگی میں فاسٹ بولر فاطمہ ثنا کو پاکستان کی نئی کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
دوسرا ون ڈے جمعہ کو کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں کھیلا جائے گا۔ 22 سالہ فاطمہ ون ڈے میں پاکستان ویمن ٹیم کی قیادت کرنے والی 10ویں کپتان بن جائیں گی۔ نوجوان باؤلر خود انجری کے باعث بنگلہ دیش کے خلاف حالیہ سیریز میں نہیں کھیل سکی تھیں۔ تاہم اس سے قبل انہیں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پلیئر آف دی سیریز کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے سیریز میں 5.60 کی اکانومی سے چھ وکٹیں حاصل کیں اور پہلے ٹی 20 میچ میں پلیئر آف دی میچ رہیں۔
فاطمہ نے میچ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ون ڈے میں پاکستان ویمنز ٹیم کی قیادت کرنا اعزاز کی بات ہے تاہم ندا ڈار کی انجری کے باعث حالات افسوسناک ہیں۔ وہ ایک تحریک رہی ہیں اور میں ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتی ہوں۔‘‘
انہوں نے کہا، “ہم نے نیوزی لینڈ کے خلاف تاریخی ٹی 20 سیریز جیتی تھی اور میں جانتی ہوں کہ کھلاڑی ون ڈے سیریز میں بھی اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے بے تاب ہیں۔ اگرچہ پہلے ون ڈے میں ہماری کارکردگی اچھی نہیں تھی لیکن ہم کل کے میچ میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔
فاطمہ اس سے قبل ہانگ کانگ میں منعقدہ اے سی سی ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی کر چکی ہیں۔ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی کپتانی کر چکی ہیں۔
پاکستان کو انجری مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اس کے تین کھلاڑی باہر ہو چکے ہیں۔ ندا کے علاوہ ڈائنا بیگ کو انگلی کی چوٹ کی وجہ سے پہلے ون ڈے سے صرف ایک دن پہلے سیریز کے بقیہ میچوں سے باہر کردیا گیا تھا جبکہ شوال ذوالفقار کو دوسرے ٹی 20 کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ تیسرے ون ڈے کے لیے ندا کی دستیابی کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا ہے۔ انہیں دو دن مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ نے سوزی بیٹس کی شاندار سنچری کی بدولت تین ون ڈے میچوں میں سے پہلا میچ 131 رن کے آرام دہ فرق سے جیت لیا۔
دوسرے ون ڈے کے لیے پاکستان ویمنز ٹیم: فاطمہ ثنا (کپتان)، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، غلام فاطمہ، منیبہ علی (وکٹ کیپر)، نازیہ علوی (وکٹ کیپر)، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، عمائمہ سہیل، صدف شمس، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، ام ہانی اور وحیدہ اختر۔