سرینگر//
جموںکشمیر کے راجوری میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والا پاکستانی دہشت گرد ڈانگری اور کنڈی میں ہوئے حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
فوج کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد کی شناخت قاری کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ ایک پاکستانی شہری تھا اور لشکر طیبہ میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھا‘جسے خطے میں دہشت گردی کی بحالی کے لیے بھیجا گیا تھا۔
ڈیفنس پبلک ریلیشن آفیسر (پی آر او) جموں نے کہا کہ قاری آئی ای ڈیز، آپریٹنگ اور غاروں سے چھپنے کا ماہر اور تربیت یافتہ سنائپر ہے۔اسے پاکستان اور افغان محاذ پر تربیت دی گئی ہے۔ وہ لشکر طیبہ کا ایک اعلیٰ درجہ کا دہشت گرد لیڈر ہے وہ گزشتہ ایک سال سے اپنے گروپ کے ساتھ راجوری پونچھ میں سرگرم تھا اور اسے ڈانگری اور کنڈی حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی مانا جاتا ہے۔
پیر پنجال جنگل کا راجوری پونچھ حصہ ۲۰۰۳ سے دہشت گردی سے کافی حد تک پاک تھا لیکن۲۰۲۱میں دہشت گردی نے پھر سے سر اٹھایا جس کے نتیجے میں خطے میں اکثر تصادم ہوتے رہے۔
پچھلے دو سالوں میں اس علاقے میں فوج کے۳۰سے زیادہ جوان مارے جا چکے ہیں۔
زیادہ تر مقابلوں میں، دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں یہاں تک کہ فوجیں ہفتوں تک طویل کارروائیوں میں مصروف رہیں۔