سرینگر/23 اکتوبر
وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر‘ جموں قومی شاہراہ پر پیر کی صبح ایک روز بعد ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی۔
تاہم جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ کو بھی بحال کردیا گیا ہے۔
بتادیں کہ سری نگر- جموں قومی شاہراہ اتوارکے روز مرمتی کام کے پیش نظر ٹریفک کے لئے بند تھی۔
ٹریفک حکام کی طرف سے جاری ایک ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ پر دلواس کے مقام پر اہم مرمتی کام کے پیش نظر 22 اکتوبر یعنی اتوار کے روز ٹریفک کی نقل وحمل بند رہے گی۔
متعلقہ حکام نے پیر کی صبح ’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سرینگر‘ جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل بحال کر دی گئی ہے تاہم مغل روڈ پھسلن کے باعث ہنوز بند ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ پر پیر کی صبح ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
ڈرائیور حضرات سے نظم و نسق کا پابند رہنے کی تاکید کی گئی ہے ۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں 30 اکتوبر تک موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں 23 اکتوبر کو موسم جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں 24 سے 30 اکتوبر موسم جزوی ابر آلود مگر خشک رہنے کی توقع ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وادی کے میدانی علاقوں میں صبح کے وقت روشنی میں کمی ہوسکتی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ ماہ رواں کے اختتام تک وادی میں وسیع پیمانے پر موسم خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران موسم فصل کٹائی و دیگر آﺅٹ ڈور سرگرمیوں کے لئے موزوں ہے ۔
ادھرحکام نے آج بتایا کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ اور مغل روڈ کو آج صبح ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر پونچھ نے کہا کہ کشمیر کو پیر پنجال سے ملانے والی مغل روڈ بھی ٹریفک کے لیے گزری تھی۔
ڈی سی پونچھ، یاسین چودھری نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا”مغل روڈ بحال ہو چکا ہے۔ مسافروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ شام ۴ بجے سے پہلے پیر کی گلی کراسنگ کو یقینی بنانے کے لیے جلد روانگی کا منصوبہ بنائیں۔ اس کے علاوہ براہ کرم ایڈوائزری پر بھی نظر رکھیں۔“