نئی دہلی//
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل ۳۷۰کی وکالت کرنے والے اس کی سب سے بڑی زیادتی کرنے والے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آرٹیکل ۳۷۰؍اور۳۵؍اے کا استعمال کرتے ہوئے، کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں نے کئی دہائیوں تک مل کر عام آدمی کو مرکزی قوانین جیسے خواتین کے لیے جائیداد کے حقوق، پاکستان سے آنے والے پناہ گزینوں کو ووٹ دینے کے حقوق، جہیز پر پابندی کے قانون سے محروم رکھا۔
مرکزی وزیر کاکہنا تھا’’ تاہم انہوں نے ریاستی اسمبلی کی مدت کو ۶سال تک بڑھانے میں کبھی شرم محسوس نہیں کی اور مرارجی حکومت کی طرف سے آئینی ترمیم لانے کے بعد بھی واپس لوٹنے سے انکار کر دیا، جسے انہوں نے آرٹیکل ۳۷۰کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر میں توسیع دینے سے انکار کر دیا کیونکہ اس نے ان کے اقتدار میں تسلسل کو یقینی بنایا۔
تجربہ کار صحافی پدم شری جواہر لال کول کی کتاب ’جموں و کشمیر … ایک زخمی جنت‘ کا اجرا کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’’جموں و کشمیر نے ذاتی مفادات کی طرف سے پروپیگنڈے، بلیک میلنگ اور دھوکہ دہی کا ایک طویل ڈراؤنا خواب دیکھا‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو جموں کشمیر یونین ٹیریٹری کے ادھم پور حلقہ سے منتخب رکن پارلیمنٹ ہیں‘نے کہا کہ چھٹکارا وزیر اعظم ‘نریندر مودی کی شکل میں آیا جب انہوں نے اگست ۲۰۱۹ میں آرٹیکل ۳۷۰کو منسوخ کیا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزاد کیا اور یو ٹی کو انضمام کیا۔
مرکز وزیر کاکہنا تھا’’۳۷۰ کی منسوخی نے وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا اور اس تبدیلی نے دونوں نئے یو ٹیز میں سماجی و اقتصادی ترقی کی ہے۔ لوگوں کو بااختیار بنانا، غیر منصفانہ قوانین کا خاتمہ، ان لوگوں کے ساتھ انصاف لایا جو صدیوں سے امتیازی سلوک کا شکار ہیں جنہیں اب جامع ترقی کے ساتھ ان کا حق مل رہا ہے‘‘۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا درجہ ملنے کے بعد ۸۰۰سے زیادہ مرکزی قوانین لاگو ہو چکے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ پی ایم مودی تاریخ میں ایک ایسے لیڈر کے طور پر جانے جائیں گے جنہوں نے آرٹیکل۳۷۰؍ اور۳۵؍اے کو منسوخ کرکے آئینی بے ضابطگی اور جمہوریت کی پامالی کو درست کرنے کی جرات کا مظاہرہ کیا اور اس طرح جموں و کشمیر کو باقی ہندوستان کے ساتھ مرکزی دھارے میں لانے کو یقینی بنایا۔
تجربہ کار مصنف جواہر لال کول نے اپنی تصنیف کردہ کتاب کے بارے میں بات کی اور کتاب کے اختتامی ریمارکس کا حوالہ دیا’’پرندے ایک دن گھر لوٹیں گے‘‘۔