سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے سرما کے دوران بجلی کی مناسب اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت د ی ہے ۔
سنہاآج پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ(پی ڈی ڈی) کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کررہے تھے جس میں انہوں نے جموںکشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق ایل جی نے بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کیلئے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ اُنہوں نے سرمائی موسم میں بجلی کی مناسب اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے دیرپا اور کارکردگی میں اِضافہ کرنے کی بھی ہدایت دی ۔
لیفٹیننٹ گورنرنے اَفسروں کو سمارٹ میٹر سیچوریٹیڈ فیڈروں کو زیادہ سے زیادہ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور ان علاقوں میں اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو سنگل ڈیجٹ تک لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ جموں‘سرینگر اور ضلعی ہیڈ کوارٹروں کے سمارٹ میٹر سیچوریشن کو ترجیحی بنیادوں پر کیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ڈی کو میٹر والے علاقوں کو قابل اعتماد خدمات اور معیاری بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔
اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی پورے جموںوکشمیریوٹی میں تقریباً ۴لاکھ سمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے صارفین کوپریشانی سے بچنے کیلئے کٹوتی منصوبوں کی تعمیل اور خراب ٹرانسفارمروں کو بروقت تبدیل کرنے کی ہدایت کی۔ سنہا نے مزید کہا کہ آنے والے سرمائی موسم کے پیش نظر سرحدی اور دُور دراز علاقوں کیلئے ٹرانسفارمروں کا ایڈوانس بفر سٹاک رکھا جانا چاہیے۔
ایل جی نے کہا کہ زمین پر موثر نفاذ سے بجلی کی چوری سے نمٹا جانا چاہیے۔
سنہا نے نئی اور قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور جموںکشمیر یوٹی میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم (آر ڈی ایس ایس) کی مؤثر عمل آوری کی مزید ہدایت دی۔
پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ایچ راجیش پرساد نے ڈیمانڈ اور سپلائی کی تفاوت کو کم کرنے کے لئے محکمہ کے اقدام کے بارے میں میٹنگ کو جانکاری دی۔اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ موسم سرما کے بعد بڑے پیمانے پر صلاحیت میں اِضافہ کیا گیا تاکہ سسٹم اِضافی طلب کو پورا کر سکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے موسم سرما کے دوران بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے اضافی بجلی کی صلاحیت کی دستیابی کے معاملے میںوسائل کی کافی مقدار کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ مالی برس۲۱۔۲۰۲۰ سے۲۴۔۲۰۲۳ء تک پیک ڈیمانڈ میں۲۸فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جبکہ پیک خسارہ ۲۲فیصد سے کم ہو کر ۱۲ فیصد رہ گیا ہے۔