سرینگر//
جموں کشمیر وقف بورڈ میں ’بدانتظامی‘ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، اپنی پارٹی کے صدر، سید محمد الطاف بخاری نے جمعہ کو کہا کہ پی ڈی پی۲۰۰۳میں اپنے دور حکومت میں اس باوقار ادارے کو براہ راست کنٹرول میں لا کر اس کو بگاڑ دینے کی ذمہ دار ہے۔
بخاری نے کہا کہ اس وقت کی حکمران جماعت نے، مفتیوں کی قیادت میں، جان بوجھ کر وقف بورڈ کے خود مختار قد کو تبدیل کیا، اور اسے اپنی حریف سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے ساتھ سیاسی اسکور طے کرنے کے لیے حکومت کے کنٹرول میں رکھا۔
اپنی پارٹی کے صدر نے ان باتوں کا اظہار آج درگاہ حضرت بل میں درگاہ پر حاضری دینے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
بخاری نے کہا’’مفتیوں کی قیادت میں پی ڈی پی نے۲۰۰۳ میں اپنے دور حکومت میں وقف بورڈ کو حکومت کے کنٹرول میں لا کر ایک سنگین غلطی کی تھی، اور پارٹی نے جان بوجھ کر اپنے حریف این سی کے ساتھ اپنا سکور طے کرنے کے لیے ایسا کیا۔ آج یہ باوقار ادارہ اوپر سے پاؤں تک بدانتظامی کی سنگین حالت سے دوچار ہے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے وقف بورڈ کے حکام کی طرف سے کی گئی حالیہ کارروائی پر تنقید کی، جس میں حضرت بل درگاہ شریف کے کئی افسران اور عملے کے ارکان کو ان کے فرائض میں مبینہ غفلت برتنے پر معطل کیا گیا۔
واضح رہے کہ عید میلاد النبی ؐ کے موقع پر جموں و کشمیر وقف بورڈ کے چیئرپرسن سید درخشاں اندرابی نے ان افسران اور عملے کے ارکان کو’اپنے فرائض میں سنگین غفلت‘ کا حوالہ دیتے ہوئے معطل کر دیا تھا۔
بخاری نے ملازمین کو معطل کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا’’اگر مزار پر کوئی غفلت دیکھی گئی ہے تو، قیادت کے عہدوں پر فائز افراد کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے، نہ کہ چھوٹے ملازمین کو۔ سب سے اوپر کے رہنماؤں کو مقدس درگاہ میں کسی بھی بدانتظامی میں ان کے کردار کو تسلیم کرنا چاہئے اور وقف کے انتظام میں ناکامی پر غریب ملازمین کو قربانی کا بکرا نہیں بنانا چاہئے۔‘‘