سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج سول سیکرٹریٹ میں بابائے قوم کو ان کی جینتی پر خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مہاتما گاندھی کے مجسمے اور چرخہ نصب کرنے کی نقاب کشائی کی ۔
سنہا نے کہا ’’ پوجیہ باپو کا ہمیشہ یہ ماننا تھا کہ چرخے کے فریم کا پیغام اس کے ٹھوس فریم سے کہیں زیادہ وسیع ہے ۔ چرخہ کا مقصد بنی نوع انسان کی خدمات کرنا ، دوسروں کو تکلیف پہنچائے بغیر جینا ، امیر اور غریب ، سرمائے اور محنت کے درمیان ایک لازم و ملزوم رشتہ قائم کرنا ہے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ باپو نے برطانوی راج کے خلاف جنگ میں چرخہ کو ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سودیشی تحریک ، خود انحصاری اور معاشی آزادی کی علامت ہے ۔
مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ باپو کے نظریات پوری انسانیت کیلئے ہیں ۔
سنہا نے کہا ’’ مجھے امید ہے کہ باپو کے نظریات سے متاثر ہمارے افسران معاشرے کے ہر شہری کے وقار ، مساوات ، سماجی انصاف اور ترقی یافتہ اور خود انحصار جموں کشمیر کیلئے لگن اور محنت سے کام کرتے رہیں گے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنرنے دیہاتوں کو سماجی و اقتصادی ترقی کے مرکز کے طور پر ترقی دینے اور دیہی آبادی کی زندگیوں کو بدلنے کیلئے یو ٹی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا ۔
ایل جی نے کہا کہ آج جموں کشمیر کے دیہات آمدنی کے مختلف ذرائع کی دستیابی کی وجہ سے بے مثال ترقی دیکھ رہے ہیں ۔ نئے صنعت کار گاؤں سے اپنی نئی اننگز شروع کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات کے معاملے میں گاؤں اور شہر کے درمیان فاصلہ ختم ہو رہا ہے ۔
سنہا نے کہا کہ پوجیہ باپو کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے۲۲۔۲۰۲۱میں جموں و کشمیر نے کے وی آئی سی کی مدد سے دیہاتوں میں۲۱۶۴۰مینوفیکچرنگ اور سروس یونٹس قائم کئے جس سے۷۳ء۱ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روز گار ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ مالی سال میں۱۰۶۲۸سے زائد نئے یونٹس لگائے گئے تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مہاتما گاندھی اور چرخہ کے مجسمے کی تنصیب کیلئے جموں و کشمیر کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ ( کے وی آئی بی ) کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے سودیشی مصموعات کے فروغ کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اجتماعی کوششوں پر زور دیا ۔
سنہا نے کہا کہ کھادی میں مصروف شہر پر مبنی سیلف ہیلپ گروپس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ، جو نوجوانوں کیلئے ایک نیا فیشن اسٹیٹمنٹ بن گیا ہے ۔