لندن//
برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی کو جمعہ کو خالصتان حامیوں نے اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں ایک گرودوارہ جانے سے روک دیا۔
برطانیہ کی رشی سنک حکومت نے اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ہندوستان کو یقین دلایا ہے کہ اس واقعے میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دورئی سوامی کی گوردوارہ کمیٹی کے ساتھ میٹنگ طے تھی لیکن خالصتان حامی وہاں پہنچ گئے اور انہیں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔اس واقعہ کے بعد ہندوستان نے اپنے سفارت کاروں کی سیکورٹی کا معاملہ برطانوی دفتر خارجہ کے سامنے اٹھایا ہے ۔ اس واقعہ کے فوراً بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ برطانیہ نے ہندوستان کو مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ہندوستانی ہائی کمشنر کو گرودوارے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ خالصتان کے حامیوں نے مسٹر دورئی سوامی کو گرودوارے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
ایک روزنامے کی رپورٹ میں خالصتان حامی ایک کارکن کے حوالے سے کہا گیا ہے ‘‘کچھ لوگوں نے اسے بتایا کہ ان کا خیر مقدم نہیں ہے ۔ اس کے بعد وہ چلے گئے ۔ ہلکی نوک جھونک ہوئی۔ مجھے نہیں لگتا کہ جو کچھ ہوا اس سے گردوارہ کمیٹی بہت خوش ہے ۔ لیکن ہندوستانی عہدیداروں کا برطانیہ میں کسی بھی گرودوارہ میں خیرمقدم نہیں ہے ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے واقعے کی ایک مبینہ ویڈیو میں ہائی کمشنر کو کھانا پیش کرنے کے لیے تیار ایک میز دکھائی دیتی ہے ۔ ویڈیو میں ایک شخص کو گرودوارہ کمیٹی کے رکن کے ساتھ گرما گرم بحث کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے ۔ اس کے بعد کمیٹی کا آدمی رکن کا فون چھیننے کی ناکام کوشش کرتا ہے ۔