جموں//
جموں کے ڈویڑنل کمشنر‘ رمیش کمار نے آج عوام کو سمارٹ میٹروں کی کارکردگی کے بارے میں یقین دلایا، اور بجلی کی کھپت کی درستگی کے بارے میں صارفین کے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی فہرست دی۔
ڈویڑنل کمشنر رمیش کمار اور جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ نے آج منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دو اہم مسائل پر مثبت اپ ڈیٹس دئے۔ انہوں نے اسمارٹ میٹر کی تنصیبات اور ٹول پلازہ سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی۔
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈویڑنل کمشنر نے کہا کہ یہ تنصیبات جموں کشمیر کے لیے منفرد نہیں ہیں بلکہ ملک بھر میں نصب ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسمارٹ میٹر کنیکٹیویٹی پیش کرتے ہیں اور بجلی کے نقصان کو روکنے کے ذریعے صارفین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
کمار نے بتایا کہ سول سوسائٹی کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی جس میں ریڈنگ کی تصدیق کے لیے چیک میٹر (اسمارٹ میٹر کے متوازی پرانے ڈیجیٹل میٹر) لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ’’میٹر ویئر ہاؤس علاقے میں نصب کیے گئے ہیں جہاں پتہ چلا کہ ریڈنگ ایک جیسی ہے۔ صارفین کے اطمینان کے لیے اسی طرز عمل کو دیگر علاقوں میں بھی دہرایا جائے گا‘‘۔
جموں کے صوبائی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں تنصیب کا ۸۰ فیصد سے زیادہ کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے تنصیبات کے لیے ذمہ دار دو سرٹیفائیڈ کمپنیوں ٹیکنو اور اینول کی طرف سے کی گئی پیش رفت پر زور دیا۔
کبھی کبھار زیادہ بل آنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کمار نے واضح کیا کہ بلوں میں کوئی بھی تضاد ماضی کی زیر التواء رقوم کی وجہ سے ہے اور انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ نئے سسٹم کے بل سائیکل کو درست کر دیا گیا ہے۔
کمار نے کہا’’شکایات کے ازالے کا ایک وقف سیل بھی قائم کیا گیا ہے‘ جس میں ۹۰ فیصد شکایات کے حل کی شرح ہے۔ مزید برآں، سمارٹ میٹر کی تنصیب کی اونچائی میں لچک متعارف کرائی گئی ہے‘جس سے مناسب شرائط پوری ہونے کی صورت میں انہیں صارفین کی دیوار پر نصب کرنا ممکن بنایا گیا ہے‘‘۔
بتایا گیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جموں کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں محکمہ ریونیو کے افسران، ریڈ کراس سوسائٹی، سول سوسائٹی کے رضاکاروں پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو شکایات وصول کرنے اور ان کا جلد از جلد ازالہ کرے۔
پری پیڈ میٹروں کے معاملے پر جواب دیتے ہوئے صوبائی کمشنرنے واضح کیا کہ پہلے مرحلے میں صرف اسمارٹ میٹر نصب ہوں گے۔ پری پیڈ میٹر ابھی شروع نہیں ہوئے ہیں۔
صوبائی کمشنر نے کہا’’ہموار اور شفاف تنصیب کے عمل کو آسان بنانے کے لیے‘جموں پاور ڈولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ(جے پی ڈی سی ایل)کے اہلکار میٹر کی تنصیب کے وقت دکانداروں کے ساتھ ہوں گے تاکہ صارفین کے شکوک و شبہات کو دور کیا جا سکے‘‘۔
جے پی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر شیوانت طال نے بھی میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دئے۔
اے ڈی جی پی نے میڈیا کو ٹول پلازہ سے متعلق خدشات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے فعال نقطہ نظر پر روشنی ڈالی، جو شکایات کو دور کرنے کے لیے حکومت ہند کے ساتھ منسلک ہیں۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی ) کی ایک ٹیم اگلے دو دنوں کے اندر متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والی ہے۔
ڈویڑنل کمشنر نے ٹول پلازہ کے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چیف سکریٹری کی زیرقیادت این ایچ اے آئی کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں تیزی سے کارروائیاں ہوئی ہیں۔
ڈویڑنل کمشنر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آنے والا این ایچ اے آئی ٹیم کا دورہ، مقامی حکام کے ہمراہ، سڑک کی حالت کا جائزہ لے گا، قیمتی مشورے اور حل فراہم کرے گا۔