لوگ ناحق ہمسایہ ملک اور اس کی خلائی ایجنسی (سپارکو ) کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں… طعنہ دے رہے ہیں اور…اور اس لئے دے رہے ہیں کہ…کہ یہ وہ کام نہیں کر پائی‘وہ کار نامہ انجام نہیں دے پائی ‘ جو ہندوستان کی خلائی ایجنسی ’اسرو‘ نے انجام دیا … چندریان تھری کو کامیابی سے چاند پر لینڈ کرا کے انجام دیا ۔اب صاحب یہ خدا داد مملکت پاکستان کے ساتھ زیادتی نہیں بلکہ ظلم ہے … جس طرح سیب اور کیلے میں کوئی موازنہ نہیں ہو سکتا ہے… اسی طرح سپارکو اور اسرو میں کوئی موازنہ نہیں ہے… بالکل اسی طرح جس طرح خود ہندوستان اور پاکستان میں کوئی وازنہ نہیںہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔پاکستان میں وہ ہو رہا ہے جس چیز کیلئے یہ ملک بنا تھا اور… اور بھارت میںوہ سب کچھ ہو رہا ہے‘ جس کیلئے اس ملک کا قیام وجود میں آیا تھا… پاکستان جہالت ‘ غربت ‘ افلاس‘ ناخواندگی ‘ مسلکی منافرت ‘ مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کیلئے وجود میں آیا تھا اور…اور ما شا ء اللہ اس سب میں اس نے مہارت حاصل کی ہے… مہارت کیا ‘ اس سب میں یہ اتنا آگے نکل چکا ہے کہ کوئی اس کا ثانی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… ہندوستان جمہوریت ‘ ترقی ‘ علم ‘ ادب ‘ مذہبی رواداری ‘ سائنسی علوم ‘ٹیکنالوجی ‘ آئی ٹی ‘ زراعت میں مہارت کیلئے بنا تھا اور اللہ میا ں کے فضل و کرم سے یہ ان سب میں آگے نہیں بلکہ بہت آگے نکل چکا ہے… اتنا آگے کہ پاکستان اس دوڑ میں کہیں نظر تک نہیں آرہا ہے… وہ اس دوڑ سے باہر ہو چکا ہے ۔ایسے میں صاحب سپارکو سے چندریان تھری جیسی کامیابی کی توقع رکھنا ‘ اللہ میاں کی قسم اس خلائی ایجنسی کے ساتھ زیادتی ہے اور… اور ظلم بھی ۔سپار کواس کام کیلئے بنی ہی نہیں ہے… اگر یہ اس کام کیلئے بنی ہی نہیں تو صاحب پھر سپارکو یہ کام کیسے کر سکتی ہے… نہیں کرے گی‘ یہ نہیں کر سکتی ہے … سپارکو کا قیام ۱۹۶۱ میں عمل میں لایاگیا اور… اور اپنے قیام کے ۶۲ برسوں میں اس ادارے ‘ اس خلائی ایجنسی کی جو سب سے نمایاں کامیابی اور کا کردگی رہی ہے … متاثر کن کا ر گردی وہ خلاء یا چاند پر نہیں بلکہ زمین پر رہی ہے…’سپارکو ہاؤسنگ سوسائٹی ‘ اس خلائی ایجنسی کی اب تک کی سب سے کامیابی رہی ہے۔ہاؤسنگ سوسائٹی!ہے نا؟