نئی دہلی//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا کاکہنا ہے کہ مائیکرو، سمال اور میڈیم اَنٹرپرئزز(ایم ایس ایم ایز) ہندوستان کی اِقتصادی ترقی کو تیز کر رہے ہیں۔
سنہا نے آج نئی دہلی میں نویں اِنڈیا اِنٹرنیشنل ایم ایس ایم اِی ایکسپواور سمٹ ۲۰۲۳ء کا اِفتتاح کیا۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں ایم ایس ایم اِی ڈیولپمنٹ فورم کو مائیکرو ، سمال اور میڈیم اَنٹرپرائزز کے فروغ کیلئے پالیسی سازوں اور صنعت کاروں کو اِکٹھا کرنے کی کوششوں کے لئے سراہا۔
سنہا نے کہا ’’ مائیکرو، سمال اور میڈیم اَنٹرپرئزز ہندوستان کی اِقتصادی ترقی کو تیز کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ’’ میک اِن اِنڈیا ‘‘ اور ’’ اتما نر بھر بھارت ‘‘ کے ویژن کو تقویت دے رہے ہیں۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم اِی ایکسپواور تجارتی میلے جیسے اَقدامات سرکاری سکیموں ، پالیسیوں کے بارے میں بیداری پھیلانے اور اِس شعبے میں کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرنے کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔
ایکسپومیں سنہا نے جموںوکشمیر میں ایم ایس ایم اِیز کی ترقی کو آسان بنانے کیلئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی اہم اَقدامات کا اِشتراک کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ایم ایس ایم ایز صنعتی ترقی اور مساوی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔ جموںوکشمیر میں صنعتوں ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اِداروں اور اِدارہ جاتی تعاون کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کے لئے ہماری وابستگی کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔‘‘
سنہا نے جموںوکشمیر میں ایم ایس ایم اِی سیکٹر کی بے پناہ صلاحیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں ادیم پورٹل پر۸۱ء۲ لاکھ ایم ایس ایم اِی رجسٹرڈ ہوئے ہیں جو اِس شعبے کی نمایاں ترقی کی رفتار کو ظاہر کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ شوپیاں ، پلوامہ ، اننت ناگ ، بارہمولہ ، کولگام ، بانڈی پورہ جیسے اَضلاع میں مائیکرو اور چھوٹی اِکائیوں کی بے مثال ترقی ہو رہی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے شہروں میں نئے کاروباری اِداروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور نئے کاروباریوں کے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے۔
ایل جی نے جموںکشمیر یوٹی میں نوجوانوں کی ہنرمندی ، وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) او رہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم سیکٹر کے فروغ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اِداروں کے اہم رہی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مائیکرو اور سمال اَنٹرپرائزز بھی خواتین کاروباریوں کیلئے سماجی و اِقتصادی تبدیلی کا ایک طاقتور ذریعہ بن چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں خواتین کے ذریعے۷۴ہزار سے زیادہ ایس ایم ایز چلائی جا رہی ہیں۔
سنہا نے صنعتی رہنمائوں اور ممکنہ سرمایہ کاروں کو جموںوکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کرنے کی دعوت دی۔ اُنہوں نے کہا کہ نئی صنعتی ترقی کی پالیسی زیادہ تر مراعات ، توسیع کے لئے تعاون اور سیاحت ، اِنفارمیشن ٹیکنالوجی سے چلنے والی خدمات ، زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں اُبھرتے ہوئے اِمکانات کو تلاش کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ مائیکرو ، سمال او رمیڈیم اَنٹرپرائزز کے فروغ کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ نے بھی ایک اہم فیصلہ لیا تھا اور سرکاری محکموں اور پبلک سیکٹر اَنڈر ٹیکنگز کی اہم ایس ایم اِی سے کل خریداری کو ۲۵ فیصد تک بڑھا دیا تھا۔
سنہا نے جموںکشمیر یوٹی کے وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) بُکس کو بھی لانچ کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے تمام اَضلاع کو برآمدی مرکز کے طور پر تیار کیا جارہا ہے اور آج شروع کئے گئے وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ بُکس کو عالمی منڈی تک لے جانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
جے کے ٹی پی او کے اشتراک سے زائد اَز۴۰ نمائش کنندگان نویں اِنڈیا اِنٹرنیشنل ایم ایس ایم اِی ایکسپو اور سمٹ۲۰۲۳میں شرکت کر رہے ہیں، جو مختلف شعبوں میں اَپنی اختراعی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ایم ایس ایم ایز او ردیگر شراکت داروں کے ذریعے لگائے گئے سٹالوں کا بھی دورہ کیا جو جموںوکشمیر یوٹی کے مقامی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں۔