سرینگر//
مرکزی وزارت امور داخلہ (ایم ایچ اے ) نے آئی پی ایس افسر بسنت رتھ کی قبل از وقت ریٹائر منٹ کا حکم صادر کیا ہے ۔
ایم ایچ اے نے اس سلسلے میں جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا کے نام ایک مکتوب جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے’’مجاز اتھارٹی نے آل انڈیا سروسز (ڈیتھ کم ریٹائر منٹ بنیفٹس) رولز۱۹۵۸کے قاعدے (۳)۱۶کے تحت عوامی مفاد میں بسنت رتھ کی تین ماہ کی تنخواہ اور الائونس کی ادائیگی کے عوض قبل از وقت ریٹائرمنٹ کو منظوری دی ہے ‘‘۔
رتھ جموں و کشمیر کیڈر (اب اے جی ایم یو ٹی) کے سال ۲۰۰۰بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں۔
ایم ایچ اے کے حکمنامے میں کہا گیا’’مرکزی حکومت یونین ٹریٹری ڈویژن کی تجویز اور رتھ کی کارکردگی پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ افسر عوامی مفاد کی خدمت میں بر قرار رکھنے کیلئے اہل نہیں ہے ‘‘۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا’’اس لئے حکومت نے عوامی مفاد کے پیش نظر بسنت رتھ کو قبل از وقت ہی ملازمت سے ریٹائر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ‘‘۔
بتادیں کہ بسنت رتھ کو پہلی بار جولائی۲۰۲۰میں معطل کیا گیا تھا اور گذشتہ ماہ وزارت امور داخلہ نے ان کی معطلی میں مزید ۶ماہ کی توسیع کی تھی۔
اس دوران بسنت رتھ نے جمعرات کو خود کو بھارتیہ جنتا پارٹی کیلئے آن لائن کارکن کے طور پر رجسٹر کرایا۔ تاہم، پارٹی نے کہا ہے کہ بی جے پی میں’بد نظمی کی جگہ‘موجود ہے۔
رتھ کے سوشل میڈیا پر آن لائن پارٹی میں شمولیت کے لیے بی جے پی کی جانب سے خوش آمدیدی نوٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرنے کے فوراً بعد، بی جے پی کے جموں و کشمیر کے چیف ترجمان سنیل سیٹھی نے کہا’’کوئی بھی آن لائن سہولت کا استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن کے طور پر شامل ہوسکتا ہے۔ یہ پارٹی قیادت ہے جو آخر کار فیصلہ کرتی ہے کہ آیا فرد کو پارٹی میں شامل کیا گیا ہے یا کوئی ذمہ داری دی گئی ہے‘‘۔
تاہم، انہوں نے مزید کہا’’بی جے پی میں، نظم و ضبط کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہیں (رتھ) کو ڈسپلن کی وجہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ دی گئی ہے‘‘۔