کولگام//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج نے پیر کو ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت غریبوں کے بجلی کے بلوں کا خیال رکھے گی لیکن جن لوگوں کے پاس محلاتی مکانات ہیں‘۵جی انٹرنیٹ سروس والے آئی فون اور دیگر آلات ہیں، انہیں بجلی کے استعمال کے مطابق نرخ ادا کرنا ہوں گے۔
ایل جی نے پیر کو جنوبی ضلع کولگام میں منی سیکرٹریٹ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’میں آج اعلان کرتا ہوں کہ حکومت ان غریبوں کا خیال رکھے گی جو بل ادا کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔ لیکن جن کے پاس محلاتی مکانات ہیں، فائیو جی انٹرنیٹ ڈیٹا والے آئی فون اور دیگر گیجٹس ہیں انہیں اپنے استعمال کے مطابق بجلی کے بل ادا کرنے ہوں گے۔ انہیں کم از کم بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں بہانہ نہیں بنانا چاہئے‘‘۔ تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔
ایل جی نے کہا کہ گزشتہ۷۰ سالوں میں جموں و کشمیر میں مقامی طور پر۳۴۰۰ میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی اور اگلے تین سالوں میں اتنی ہی میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔
ایل جی نے کہا کہ جہاں بھی کوئی فیڈر۱۰۰فیصد میٹرڈ ہو، وہاں بجلی میں خلل صرف ایک منٹ کے لیے نہیں ہو گا، ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ کی تو بات ہی نہیں ۔ انہوں نے کہا’’میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سمارٹ میٹر کی تنصیب کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں‘‘۔
سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو دوسری ریاستوں کے مقابلے میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے۔ ’’ہم نے پچھلے تین چار سالوں میں ۲۰ہزارکروڑ روپے کی بجلی باہر سے ادھار لی ہے۔ یہ نہیں چلے گا۔ لوگوں کو استعمال کے مطابق ادائیگی کرنی چاہیے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنرکاکہنا تھا’’جموں و کشمیر کی ٹو پوگرافی اور برف باری کے پیش نظر، کچھ پروجیکٹوں میں تاخیر ہوئی ہے۔ منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہمیں میراث میں دی گئی ہے اور ہم منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کی اس روایت کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔
کسانوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر کے کسانوں کی آمدنی پورے ملک میں پانچویں نمبر پر ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہمارے کسانوں کی آمدنی نمبر ون ہو گی۔