سرینگر//
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے بھارت سے بات کرنے پر آمادگی ظاہر کرنے کے چند دن بعد وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایسے تعلقات کے لیے دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول ہونا چاہیے۔
وزارت خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران، باگچی نے کہا’’ہم نے اس معاملے پر پاکستان کے وزیر اعظم کے تبصروں سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں۔بھارت کا واضح اور مستقل موقف سب کو معلوم ہے کہ ہم پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے دہشت اور دشمنی سے پاک ماحول ضروری ہے‘‘۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منرل سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کی تعمیر کے لیے ہمسایہ ممالک سے بات کرنے کو تیار ہیں بشرطیکہ ہمسایہ سنجیدہ معاملات پر بات کرنے کیلئے سنجیدہ ہو کیونکہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے۔
شریف نے مزید کہا کہ دونوں ملک اس وقت تک عام پڑوسی نہیں بن سکتے جب تک کہ سنگین مسائل کو پرامن اور بامعنی بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا۔
قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان۲۰۰۸کے ممبئی حملوں کے بعد سے کوئی ٹھوس مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔ خاص طور سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان دو طرفہ تعلقات اگست ۲۰۱۹کے بعد سے مزید کشیدہ ہوگئے ہیں جب بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کیا تھا۔
بھارت کے اس فیصلے کے بعد اس وقت کی عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی حکومت نے اسلام آباد میں بھارت کے سفیر کو ملک بدر کر دیا اور دو طرفہ تجارت کو روک دیا۔