نئی دہلی//
وزیر اعظم‘ نریندر مودی نے منی پور کے واقعہ پر گہرا دکھ ظاہر کرتے ہوئے اپوزیشن کے سوالوں کے درمیان اس واقعہ پر سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ مہذب معاشرے کے لئے شرمناک ہے ۔ اس لیے ان واقعات کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
مودی نے مانسون اجلاس کے آغاز سے عین قبل آج نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’میں جمہوریت کے مندر میں کھڑا ہوں اور منی پور میں جو واقعہ سامنے آیا ہے وہ کسی بھی مہذب معاشرے کیلئے شرمناک ہے ۔ یہ گناہ کرنے والے کون ہیں، کتنے ہیں، یہ اپنی جگہ ہے ، لیکن اس کی وجہ سے ملک کے ۱۴۰کروڑ لوگوں کو شرمندگی محسوس کرنی پڑ رہی ہے ، ان واقعات کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا‘‘۔
ریاستی حکومتوں سے اس طرح کے واقعات کو روکنے اور خاص طور پر خواتین کے خلاف جرائم پر سخت موقف اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا’’میں تمام وزرائے اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی ریاستوں میں امن و امان کو مضبوط بنائیں اور خاص طور پر خواتین کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کریں۔ سیاست سے اٹھ کر خواتین کا احترام کیا جانا چاہیے ۔ میں ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ خواتین کے احترام کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے اور منی پور کی بیٹیوں کے ساتھ جوہوا وہ قطعی معاف نہیں کیا جائے گا‘‘۔
قبل ازیں وزیر اعظم نے اپوزیشن جماعتوں پر پارلیمنٹ کو چلانے میں تعاون کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ’’یہ ساون کا مقدس مہینہ ہے اور جمہوریت کے مندر میں نیک کام کرنے کے لیے اس سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا، مجھے یقین ہے کہ تمام معزز اراکین پارلیمنٹ اس اجلاس کو عوامی مفاد میں استعمال کریں گے اور پارلیمنٹ کی جو ذمہ داری ہے انہیں پورا کیا جائے گا‘‘۔
مودی نے ممبران پارلیمنٹ پر زور دیا کہ پارلیمنٹ میں قوانین بنانا اور ان پر تفصیل سے بحث کرنا بہت ضروری ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بحث جتنی زیادہ اور تیز ہوتی ہے ، اتنا ہی عوام کے مفاد میں دوررس نتائج دینے والا قانون بنتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا’’پارلیمنٹ میں آنے والے ارکان پارلیمنٹ زمین سے جڑے ہوتے ہیں، وہ عوام کے دکھ درد کو جانتے ہیں، اس لیے جب کوئی بحث ہوتی ہے تو ان کی طرف سے جو خیالات آتے ہیں وہ زمین سے جڑے خیالات ہوتے ہیں۔ بحث جتنی حساس ہوگی، اتنے ہی اس کے نتائج عوامی مفاد میں فیصلہ کن ہوں گے ، اس لیے تمام سیاسی جماعتوں، تمام معزز اراکین پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ اس اجلاس میں عوامی مفاد کے کام کو آگے بڑھانے کے لیے تعاون کریں۔ یہ سیشن اس لیے بھی اہم ہے کہ اس سیشن میں جتنے بھی بل لائے گئے ہیں وہ براہ راست عوام کے مفادات، ہماری نوجوان نسل جو کہ مکمل طور پر ڈیجیٹل دور میں ہے ، وہ پوری طرح سے اس کی قیادت کررہے ہیں ، اس لیے ڈاٹا پروٹکیشن میں ملک کے ہر شہری کو اعتماد دینے والا اور دنیا میں ہندوستان کا وقار بڑھانے والا بل بھی لایا جارہا ہے‘‘ ۔
مانسون اجلاس۱۱؍اگست تک جاری رہے گا۔ اس دوران۱۷میٹنگیں ہوں گی۔ مرکزی حکومت مانسون اجلاس میں۳۱بل لا رہی ہے ۔ ان میں سے۲۱نئے بل ہیں جب کہ ۱۰پہلے ہی پارلیمنٹ میں پیش کیے جا چکے ہیں۔ ان پر بات کی جائے گی۔ سب سے زیادہ زیر بحث بل دہلی میں افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ سے متعلق آرڈیننس ہے ۔