سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں منشیات ایک بھیانک مسئلہ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری، سیاحت اور جی ٹونٹی پر بیانات دے رہی ہے لیکن اس بھیانک مسئلے پر بات نہیں کی جا رہی ہے ۔ان کا کہنا ہے جموں و کشمیر میں بحران ہی بحران ہیں اگر بحران نہ ہوتے تو یہاں الیکشن منعقد ہوئے ہوتے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا’’کافی وقت سے ایسا لگ رہا ہے کہ جموں کشمیر میں منشیات ایک بھیانک مسئلہ بن گیا ہے اس سے یونین ٹریٹری کے مستقبل کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’افسوس کی بات ہے کہ حکومت سیاحت، سرمایہ کاری، جی ٹونٹی پر بات کر رہی ہے لیکن منشیات پر کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے ‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدرنے کہا کہ منشیات کی وجہ سے ہی ہمارے سماج میں جرائم بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا’’ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس مسئلے کو مزید سنجیدگی سے لے اور ہم اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے اپنی طرف سے ایک روڈ میپ تیار کر رہے ہیں‘‘۔
پاکستان سے ڈرگس آنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈرگس جہاں سے بھی آتے ہیں ان کا استعمال یہاں ہی ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا’’ایک طرف کہا جاتا ہے کہ سرحد پر پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا ہے تو پھر یہ منشیات کہاں سے آتے ہیں‘‘۔
بجلی، راشن وغیرہ پر جموں میں ہو رہے احتجاجوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا’’یہاں بحران ہی بحران ہیں، اگر لوگ مطمئن ہوتے تو یہاں الیکشن کرائے گئے ہوتے ‘‘۔عمرعبداللہ نے کہا کہ بحران نہ ہوتے تو شاید جموںکشمیر میں الیکشن ہوئے ہوتے ۔
بہار میں۲۳جون کو ہونے والی اتحاد میٹنگ کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم اس میٹنگ میں شرکت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بڑی پارٹیوں کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہے ہم ایک چھوٹی پارٹی ہے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا’’میں نے سرکاری مکان اپنی مرضی سے چھوڑا ہے مجھے اس میں بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں ہے ۔‘‘