نئی دہلی// وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے جمعرات کو کہا کہ یہ وقت نامیاتی اور قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کا ہے۔ آرگینک کھیتی کے رقبہ اور پیداوار کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت نے لارج ایریا سرٹیفیکیشن کی پالیسی بنا کر سکم، انڈمان۔ نکوبار، لداخ، لکشدیپ جیسے علاقوں کے ایک بڑے حصے کو نامیاتی علاقہ اعلان کیا ہے۔
مسٹر تومر نے آج یہاں ایگریکلچر ٹوڈے گروپ کے زیر اہتمام بائیو ایگریکلچر ایشیا-2022 کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ بند کام کرکے 38 لاکھ ہیکٹر رقبہ کو آرگینک فارمنگ کے تحت لایا گیا ہے۔ وزیر اعظم قدرتی کھیتی پر بھی زور دے رہے ہیں، جو ایک قدیم ہندوستانی کاشتکاری کا نظام ہے۔ اس کے لیے مشن موڈ پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندستان سمیت ایشیا میں آرگینک فارمنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ زراعت اور آرگینک فارمنگ کے شعبے میں اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کے لیے یہ ایک اچھا اقدام ہے۔ اس طرح کے واقعات عالمی سطح پر رفتار فراہم کریں گے۔
مسٹر تومر نے کہا کہ ہمارا ملک زراعت کے نقطہ نظر سے بہت سنجیدہ ہے جہاں زراعت کو فوقیت حاصل ہے اور بڑی آبادی کا انحصار اس پر ہے۔ زراعت ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہمارے زرعی شعبے نے کورونا بحران جیسے منفی حالات میں بھی مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ زرعی پیداوار کی برآمد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2021-22 میں زراعت اور اس سے منسلک برآمدات تقریباً 4.5 لاکھ کروڑ روپے رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 24 فیصد زیادہ ہے۔