سرینگر//
الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت ملنے کے تین ہفتے بعد، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ایک میچ میں ہندوستان کے خلاف پاکستان کی جیت پر مبینہ جنش منانے کے الزام میں گرفتار تین کشمیری انجینئرنگ طلباء ابھی بھی جیل میں بند ہیں۔
الطاف احمد، عنایت الطاف شیخ کے والد‘ جو تین گرفتار طلبہ میں سے ایک تھے کاکہنا ہے’’تاخیر اس لیے ہوئی ہے کیونکہ آگرہ کا کوئی بھی مقامی شخص (اپنی ضمانت کیلئے) گارنٹر کے طور پر آگے آنے کو تیار نہیں ہے‘‘ ۔
عدالت نے تینوں کی دو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت منظور کی ہے۔ احمد نے کہا ’’ہم نے کسی طرح رقم کا بندوبست کیا اور بینک میں جمع کرائی۔ گھر والوں نے جزوی طور پر کراؤڈ فنڈنگ مہم کے ذریعے رقم کا بندوبست کیا۔ تاہم، جب تک رقم اور دستاویزات کا بندوبست کیا گیا، پولیس نے تصدیق کا مطالبہ کیا۔ہم نے اسے جموں و کشمیر پولیس کو بھیج دیا ہے‘‘۔
جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان، ناصر کھیہامی‘ جو طلباء کو قانونی مدد فراہم کر رہے ہیں، نے کہا’’لڑکوں کے گھروالے بہت غریب ہیں اور ان کے پاس زیادہ پیسہ نہیں ہے… وہ کوششیں کر رہے ہیں اور امید ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ آنے والے دنوں میں حل ہو جائے گا‘‘۔
آگرہ کے راجہ بلونت سنگھ انجینئرنگ کالج کے طلباء عنایت الطاف شیخ، شوکت احمد گنائی اور ارشد یوسف کو ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کی بھارت کو شکست دینے کے ایک دن بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ جموں و کشمیر کے طلباء کیلئے پی ایم کی خصوصی اسکالرشپ اسکیم کے وصول کنندہ تھے۔