نئی دہلی//
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی) نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مبینہ بیمہ گھوٹالے کی تحقیقات کے سلسلے میں جمعہ کو تقریباً پانچ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔سنہا نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں متعلقہ فائلیں کلیئر کرنے کیلئے رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔
حکام کاکہنا ہے کہ سی بی آئی کی ایک ٹیم صبح تقریباًپونے بارہ بجے قومی دارالحکومت کے آر کے پورم علاقے میں ملک کی سوم وہار رہائش گاہ پر ان کے دعوؤں پر وضاحت طلب کرنے کے لیے پہنچی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ یہ مشق تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی جس کے دوران سی بی آئی کے پاس گزشتہ سال ریکارڈ کئے گئے اپنے بیانات میں کئے گئے دعووں کے بارے میں ان سے کئی سوالات کئے گئے۔
سات مہینوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ مختلف ریاستوں کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دینے والے ملک سے سی بی آئی نے پوچھ گچھ کی۔ تاہم حکام نے واضح کیا کہ ملک اب تک اس کیس میں ملزم یا مشتبہ نہیں ہے۔ ان کا بیان گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت ریکارڈ کیا گیا جب انہوں نے بہار، جموں و کشمیر، گوا اور میگھالیہ میں اپنی گورنری ذمہ داریاں پوری کیں۔
ان سے وضاحت طلب کرنے کیلئے سی بی آئی کے تازہ نوٹس کے بعد ملک نے ٹویٹ کیا تھا ’’میں نے سچ بول کر کچھ لوگوں کے گناہوں کو بے نقاب کیا ہے۔ شاید اسی لیے مجھے بلایا گیا ہے۔ میں کسان کا بیٹا ہوں، میں نہیں گھبراؤں گا۔ میں سچ کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘
سی بی آئی نے جموں و کشمیر میں کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ سے متعلق سرکاری ملازمین کے لیے گروپ میڈیکل انشورنس اسکیم اور ۲۲۰۰ کروڑ روپے کے سول کام کے ٹھیکے دینے میں ملک کی طرف سے لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کیں۔
ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ۲۳؍اگست ۲۰۱۸ سے۳۰؍ اکتوبر ۲۰۱۹ کے درمیان جموں و کشمیر کے گورنر کی حیثیت سے دو فائلوں کو کلیئر کرنے کیلئے۳۰۰ کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔
ایجنسی نے ریلائنس جنرل انشورنس اور ٹرنٹی ری انشورنس بروکرز کے خلاف مقدمہ درج کیا ۔۳۱؍ اگست ۲۰۱۸ کو ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ میں مبینہ طور پر ملک کے ذریعہ جموں اور کشمیر کے سرکاری ملازمین کیلئے میڈیکل انشورنس اسکیم کو منظور کیا تھا۔ اسکیم کو بعد میں ختم کردیا گیا۔
جانچ ایجنسی نے سینئر آئی اے ایس افسر نوین کمار چودھری، چناب ویلی پاور پروجیکٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے سابق چیئرمین، ایم ایس بابو، سابق منیجنگ ڈائریکٹر، ایم کے متل اور ارون کمار مشرا، سابق ڈائریکٹرز، اور پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔