جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا کا کہنا ہے کہ پر امن ماحول میں ہی انسانیت کی خواہشات کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔
سنہا نے کہا ’’ مجھے یقین محکم ہے کہ اہنساکی جڑیں ہماری عظیم تہذیب میں پیوست ہیں جو دنیا کو تنازعات کی غیر اہمیت اور مذاکرات کی اہمیت کا احساس دلاتی ہے‘‘ ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں کنونشن سینٹر میں India@G20پر قومی کانفرس سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہا نے کہا’’ہندوستان کی جی ٹونٹی صدارت کے دوران سبز، تیز رفتار، جامع، پائیدار ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہیں کورونا، موسمیاتی تبدیلی اور تنازعات جیسے چلینجوں سے نمٹنے کیلئے دنیا کی امید بھری نظریں ہم پر ہیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کو ایک نیا وژن دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ صرف کانفرنس میزوں پر نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ ہر گھر کے ڈنر ٹیبل پر اس کے خلاف لڑنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسی سے پائیدار اور جامع ترقی کی راہ ہموار ہوسکتی ہے ۔
سنہا نے عالمی خوشحالی اور سب کیلئے بہتر معیار زندگی کو یقینی بنانے کیلئے ترقیاتی سرگرمیوں اور ماحولیات کے تحفظ کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی تحفظ کیلئے ماحولیاتی تحفظ ضروری ہے اور اسی سے سماجی ترقی کے اقدامات کو بھی تقویت ملے گی۔
ایل جی کا کہنا تھا’’ہندوستان ماحولیات کے مستقبل کیلئے سب سے اہم اور تعمیری رول ادا کرے گا اور موافقت اور ماحولیاتی انتظام کے نظام کو قائم کرنے کے لئے ایکشن پلان تشکیل دے گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ بھارت ماحولیاتی طور پائیدار اور ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے دنیا کی رہنمائی کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے یکساں ترقی کو یقینی بنانے کے لئے دنیا کو ایک نیا سوشل ماڈل پیش کیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ آتما نر بھر بھارت، میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا نے تیز اور پائیدار ترقی کے لئے ایک قوی فریم ورک فراہم کیا ہے ۔
سنہا نے آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور اے آئی آئی ایم ایس جیسے اہم اداروں اور نوجوانوں کے رول کی اہمیت پر زور دیا۔
ایل جی کا مزید کہنا تھا’’جی ٹونٹی دنیا کی ۶۰فیصد آبادی کی نمائندگی کرتی ہے ، عالمی جی ڈی پی کا ۸۵فیصد اور عالمی تجارت کا ۷۵فیصد حصہ ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا’’مجھے یقین محکم ہے کلہ بھارت کی جی ٹونٹی کی صدارت عالمی تعلقات کو نئی تحریک دے گی اور ایک زمین، ایک خاندان‘ایک مستقبل کے جذبے کو مضبوط کریگی۔‘‘