اندور//
ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارت دورے سے قبل مخالف پوسٹر لگائے گئے۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا اجلاس آئندہ ماہ گوا میں منعقد ہونے والا ہے، جس میں پاکستان کے وزیر خارجہ کو بھی مدعو کیا گیا ہے لیکن اس سے قبل ہی مدھیہ پردیش کے اندور مخالفت شروع ہوگئی ہے۔
کانگریس نے ان کے دورے کے خلاف اندور میں کئی مقامات پر پوسٹر چسپاں کئے ہیں۔ اندور کانگریس کے ترجمان وویک کھنڈلوال نے بلاول بھٹو زرداری کے پوسٹر لگا کر اپیل کی ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے کیوں کہ یہ وہی ملک ہے جس نے ہمارے ملک میں شدت پسندی کو تقویت دی ہے، اگر وہ اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو اس سے ۱۴۰ کروڑ لوگوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔
کھنڈلوال نے کہا کہ آج ہم نے بلاول زرداری بھٹو کے خلاف سڑکوں پر پوسٹر لگائے ہیں کیونکہ کہ بھارتی حکومت نے انہیں ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہے۔ ’’یہ وہی ملک ہے جس نے پلوامہ جیسے دہشت گردانہ حملوں کو انجام دیا ہے، جس کی وجہ سے کئی لوگ شہید ہوئے، اگر ایسے ملک کا وزیر خارجہ ہمارے پاک سرزمین پر اپنے ناپاک قدم رکھتا ہے تو شہید فوجی کنبے اور۱۴۰کروڑ لوگوں کے جذبات مجروح ہوں گے‘‘۔
واضح رہے کہ بھارت اس وقت ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی کونسل (سی ایف ایم) کا سربراہ ہے۔ اس تنظیم میں روس، چین، بھارت اور پاکستان شامل ہیں۔ اسٹریٹیجک اور سفارتی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے میں مدد مل سکتی ہے۔