سرینگر//(ویب ڈیسک)
مکہ مکرمہ میں مسجد حرام میں آخری عشرے کے دوران اب تک ۱۰ لاکھ سے زیادہ متعمرین اور زائرین کی آمد کا ریکارڈ منفرد ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔
ہفتہ کی رات رمضان المبارک کی ۲۵ ویں شب مسجد حرام میں۲۴۶ء۱ملین معتمرین، نمازی اور زائرین آئے۔ اس طرح اس رمضان المبارک میں مسجد حرام میں لوگوں کی غیر معمولی تعداد آئی ہے۔
مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد حرام میں معتمرین کندھے سے کندھا ملا کر چل رہے ہیں۔ ۲۰۱۹ میں کووڈ ۱۹ کی وبا کے باعث لوگوں کی تعداد کم ہو گئی تھی۔ تاہم اب اس سال لوگوں کی حاضری ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ رمضان المبارک کے پہلے ۲۰ روز ۲۱ ملین افراد کی آمد نوٹ کی گئی۔ آخری دس روز کے دوران سب سے زیادہ ایک ملین افراد نے مسجد حرام میں حاضری دی جو ایک ریکارڈ ہے۔
کرونا وبا کا خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا گذشتہ روز کرونا کے۱۲۹ کیسز سامنے آئے۔ اس کے علاوہ نئے وائرس ’’ماربرگ‘‘ بھی ظاہر ہو چکا ہے۔
اسی بنا پر سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو گھانا کا سفر نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ تنزانیہ میں ماربرگ کی بیماری پھیلنے کے بعد عمرہ کی ادائیگی کے طریقہ کار میں تبدیلی نہیں کی گئی۔ سعودی بندرگاہوں پر صحت کے حکام کی جانب سے احتیاطی تدابیر بڑھا دی گئی ہیں۔
مسجد نبوی اور مسجد نبوی کے امور کے ادارے کے سربراہ شیخ عبدالرحمٰن السدیس نے انکشاف کیا ہے کہ بیماریوں اور وبائی امراض کی منتقلی کو محدود کرنے کے احتیاطی منصوبوں کے تحت مسجد حرام کو جراثیم سے پاک کرنے کے آپریشن مکمل کیے گئے ہیں۔
شیخ السدیس نے بتایا کہ ۱۱روبوٹ مسجد حرام کی صفائی اور جراثیم سے پاک کرنے کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ مسجد کی مختلف سطحوں کو جراثیم سے پاک کرنے کیلئے۶۰۰ سے زیادہ سینسر کی خصوصیت والے الیکٹرانک اور مینوئل پمپ دستیاب کئے گئے ہیں۔
آج پیر اور منگل کی درمیان شب رمضان المبارک کی ۲۷ ویں رات بھی ہے۔ آج کی رات پورے رمضان المبارک کے مقابلے میں مسجد حرام میں سب سے زیادہ افراد کی آمد متوقع ہے۔ ایک تخمینے کے مطابق آج رات ایک ملین کے قریب افراد مسجد حرام میں حاضری دیں گے۔
سعودی صحت اور سکیورٹی حکام مسجد حرام میں نماز یا عمرہ کے لیے آنے والے زائرین کو خدمات فراہم کرنے کی تگ ودو میں لگے ہوئے ہیں۔ ایسے وقت میں سعودی وزارت حج اور عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کے روز سوڈان میں فورسز کے درمیان جھڑپوں کے باعث پھنس جانے والے افراد کی حرمین شریفین میں میزبانی کی جائے گی۔
جدہ کے کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے نے سوڈان کے لیے پانچ براہ راست پروازیں روکنے کا فیصلہ کیا۔ دو پروازیں ہوائی اڈے سے واپس آئیں۔ باقی تین کو ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔
کرائسز مینجمنٹ نے سوڈانی حاجیوں کے مفاد میں مناسب کارروائی کرنے کے لیے سرکاری اور نجی ایجنسیوں کے ساتھ فوری میٹنگ کی۔ سعودی حکامنے سوڈان میں رہ جانے والے افراد کی میزبانی کرنے اور انھیں تمام خدمات اور رہائش فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔