سرینگر///(ویب ڈیسک)
ایک سینئر سرکاری اہلکار نے ہفتے کے روز کہا ملک کا پہلا لی تھیئم ذخیرہ، جو جموں اور کشمیر میں پایا گیا، بہترین معیار کا ہے۔جوش دیہاتیوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دریافت ان کا روشن مستقبل لائے گی۔
۹ء۵ ملین ٹن لی تھیئم کا ذخیرہ، الیکٹرک گاڑیوں اور سولر پینلز کی تیاری کے لیے ایک اہم معدنیات ہے، جیولوجیکل سروے آف انڈیا(جی ایس آئی) نے ضلع ریاسی میں دریافت کیا تھا۔
جے کے مائننگ سریکریٹری‘ امیت شرما نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’لی تھیئم اہم وسائل کے زمرے میں آتا ہے جو پہلے ہندوستان میں دستیاب نہیں تھا اور ہم اس کی ایک سو فیصد درآمد پر منحصر تھے۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کا جی ۳ (جدید) مطالعہ ماتا ویشنو دیوی کی عبادت گاہ کے دامن میں وافر مقدار میں بہترین معیار کے لی تھیئم کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے‘‘۔
شرمانے کہا کہ معمول کے ۲۲۰ پارٹس فی ملین‘ جموں و کشمیر میں جانے والا لی تھیئم۵۰۰ پی ایم پلس گریڈ نگ کا ہے، اور ۹ء۵ ملین ٹن کے ذخیرہ کے ساتھ، ہندوستان اپنی دستیاب چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
سیکریٹری نے کہا’’ہندوستان اس کی تلاش کے بعد عالمی سطح پر ممالک کے منتخب گروپوں میں شامل ہوا اور یہ وزیر اعظم کے ’آتمنیر بھر بھارت میں شامل ہواــ‘‘۔
شرما نے کہا کہ لی تھیئم کا وسیع پیمانے پر استعمال ہے اور ہندوستان کی جی ۲۰ صدارت کے وقت اس کی دریافت جموں کشمیر کو اپنے بھرپور ذخائر کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اس کے نکالنے کے شروع ہونے کی ممکنہ ٹائم لائن کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ہر پروجیکٹ اپنا وقت لیتا ہے۔ ’’ہمارے پاس جی۳ سطح کا مطالعہ تھا اور اب دھات کے حتمی نکالنے سے پہلے جی۲؍ اور جی ون کا مطالعہ کیا جائے گا‘‘۔
سیکریٹری نے کہا ’’سب کچھ جلد از جلد کیا جائے گا اور ہم جی ایس آئی کے ساتھ تعاون کریں گے اور اس تاریخی کارنامے میں اپنا مکمل تعاون کریں گے‘‘۔
افسر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ذخیرہ ان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا کیونکہ حکومت کی صنعتی پالیسی کے مطابق کسی بھی منصوبے میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
شرما نے کہا’’مقامی نوجوان، چاہے وہ ہنر مند، نیم ہنر مند یا غیر ہنر مند، اس منصوبے کا حصہ ہوں گے۔ جو لوگ اس منصوبے سے متاثر ہوں گے، انہیں مناسب معاوضہ دیا جائے گا اور قواعد کے تحت ان کی بحالی کی جائے گی‘‘۔
سائٹ کے آس پاس کے دیہات میں رہنے والے لوگ اس دریافت پر پرجوش ہیں۔
سلال کے نائب سرپنچ راجندر سنگھ نے کہا’’یہ ہم سب کے لیے بہت خوشی کا لمحہ ہے اور ہم فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ریلوے پروجیکٹس اور ماتا ویشنو دیوی کے مزار کے بعد، جو مقامی لوگوں کیلئے روزگار کا بڑا ذریعہ ہیں، یہ پروجیکٹ ہمارے لیے گیم چینجر ثابت ہونے والا ہے‘‘۔
سلال میں سلال ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن کا گھر ہے، جو دریائے چناب پر چلنے والا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ہے۔ سلال ۳۵۹ میٹر کی اونچائی کے ساتھ زیر تعمیر چناب ریلوے پل کے راستے پر واقع ہے، جو پیرس کے مشہور ایفل ٹاور سے ۳۰ میٹر بلند ہے۔