جموں/۵ فروری
جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے ڈانگری کے رہائشیوں نے اتوار کو گاو¿ں میں دوہرے حملوں کے پیچھے دہشت گردوں کا سراغ لگانے میں سیکورٹی ایجنسیوں کی ’ناکامی‘ پر تشویش کا اظہار کیا اور متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔
مقامی لوگوں نے دھمکی دی کہ اگر سیکورٹی ایجنسیاں اگلے 15 دنوں میں دہشت گردوں کا قلع قمع نہ کرسکی تو وہ بھوک ہڑتال پر جائیں گے۔
یکم جنوری کو ڈانگری میں دہشت گردوں کے حملے میں سات افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے تھے۔
دہشت گردوں کی فائرنگ سے جہاں دو بھائیوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے، وہیں دو بچے اس وقت ہلاک ہوئے جب حملہ آوروں کے پیچھے چھوڑا گیا دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) اگلے دن پھٹ گیا۔
ایک دیہاتی نے بتایا کہ ڈانگری کے سینکڑوں باشندوں نے اتوار کو حملے کی جگہ پر ایک میٹنگ کی اور متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے دوہری حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں سراغ تلاش کرنے میں سیکورٹی ایجنسیوں کی ’ناکامی‘ پر تشویش کا اظہار کیا۔
متاثرین کے لواحقین نے مطالبہ کیا کہ حملہ آوروں کی شناخت کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔
مقامی لوگوں نے دھمکی دی کہ اگر سیکورٹی ایجنسیاں اگلے 15 دنوں میں دہشت گردوں کو بے اثر نہ کر سکیں تو بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔