نئی دہلی/یکم فروری
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کو لوک سبھا میں عام بجٹ پیش کیا جس میں جموںکشمیر کیلئے۳۵ہزار۵۸۱ کروڑ وپے مختص کئے گئے ہیں۔
بجٹ دستاویز کے مطابق جموںکشمیر کے۲۰۲۴۔۲۰۲۳ کے مرکزی بجٹ میں ۳۵ہزار۵۸۱کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
بجٹ کے مطابق جموں کشمیر کیلئے۳۵ہزار۴۴ء۵۸۱ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے۳۳ہزار۹۲۳ کروڑ روپے مرکزی امداد ہیں۔
یہ مختص موجودہ مالی سال کے۴۴ہزار۱۳ء۵۳۸ کروڑ کے نظرثانی شدہ تخمینہ سے کافی حد تک کم ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو دی جانے والی مرکزی امداد وسائل کے فرق کو پورا کرنے اور ۹ہزار۱۳ء۴۸۶ کروڑ کی خصوصی مالی امداد ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے عام بجٹ ۲۴۔۲۰۲۳ میں تنخواہ دار ملازمین کیلئے نئے ٹیکس نظام میں ۷ لاکھ سالانہ آمدن کو انکم ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ کیا ہے۔ پرانے نظام میں۳ لاکھ سے کم کی سالانہ آمدن کو ٹیکس فری رکھا گیا تھا۔ انکم ٹیکس سلیب کو بڑھا کر پانچ لاکھ کا اعلان کیا گیا۔جس کے تحت ۳ لاکھ تک کی سالانہ آمدن پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔
جدید بجٹ کے مطابق ۳سے ۶ لاکھ کے لیے ۵ فیصد ٹیکس کی شرح‘۶ سے ۹ لاکھ کے لیے ۱۰فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے اسی طرح ۹ سے ۱۲ لاکھ روپے کی سلیب پر ۱۵ فیصد اور ۱۲ سے۱۵ لاکھ روپے کی سالانہ آمدن پر ۲۰ فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ۱۵ لاکھ سے زائد سالانہ آمدنی پر ۳۰ فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کو قدرتی آفات کے تدارک کے لیے یہ رقم خرچ کرنی ہوگی، تاکہ ۲۰۱۴ کے سیلاب کی وجہ سے تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی بحالی، سرینگر میں ڈل نگین جھیل کی بحالی، تحفظ اور بحالی کیلئے ہونے والے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔
یہ فنڈز۶۲۴میگاواٹ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ‘۸۰۰ میگاواٹ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ اور ۵۴۰ میگاواٹ کے کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ، جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ اور جموں و کشمیر میں انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کے لیے وسائل کے فرق کو پورا کرنے کے لیے بھی خرچ کیے جائیں گے۔
ادھربجٹ کے حوالہ سے جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ’’عوام کش‘‘ قرار دیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے بجٹ کو ’’الفاظ کی ہیرا پھیری‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’پاس کیے گئے بجٹ میں غریبوں اور مڈل کلاس کیلئے کچھ بھی نہیں، غریب اور غریب جبکہ امیر اور امیر ہو رہے ہیں۔‘‘
دریں اثنالیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سِنہا نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اور وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ اَدا کیا ہے کہ اَمرت کال کے پہلے بجٹ کیلئے جو ملک کو ۵ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے تیز ، دیرپا او ر زیادہ جامع ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ اَمرت کال کا پہلا بجٹ وزیر خزانہ ‘ نرملاسیتارمن جی نے پیش کیا ۔وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں دیرپا ، مساوی اور جامع ترقی کو یقینی بنانا، ۵ٹریلین ڈالر کی معیشت کا سنگ میل حاصل کرنا اور ہندوستان کو ایک عالمی پاور ہائوس میں تبدیل کرنا ہے۔
سنہا نے کہا کہ اَمرت کال کا وژن۔نوجوانوں ، ترقی اور روزگار کی تخلیق ، مضبوط اور مستحکم میکرو اِکنامک ماحول او رکسانوں‘ خواتین‘ پسماندہ طبقوں‘ متوسط طبقے اور بنیادی ڈھانچے کی ترجیحات پر توجہ سے شہریوں کیلئے مواقع معیشت کو ترقی کی بہترین راہ پر گامزن کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ بنیادی ڈھانچے اور روزگار پیدا کرنے‘ گرین گروتھ ، ایگری کلچر ایکسلر یٹر فنڈ ، مویشی پالنے کیلئے ٹارگٹیڈ فنڈنگ او راتما نربھر بھارت ہارٹی کلچر کلین پلانٹ پروگرام اور سیاحت کے فروغ پر بڑھی ہوئی سرمایہ کاری سے معیشت پر زبردست اَثر پڑے گا۔
سنہا نے کہا ’’ عام آدمی کی تیز رفتار ترقی اور بہبود ۲۴۔۲۰۲۳کے بجٹ میں ہے ۔میں وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن جی اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کا پی ایم وِکاس سے ہینڈلوم او رہینڈی کرافٹ شعبے میں ترقی کی رفتارکو تیز کرنے کیلئے مشکور ہوں ۔ اِس سے جموںوکشمیر یوٹی کے لاکھوں کاریگروں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔‘‘